Urdu News

مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے ناگالینڈ میں مون میڈیکل کالج کا سنگ بنیاد رکھا

Union Health Minister Dr. Harsh Vardhan lays foundation stone of Mon Medical College, Nagaland

 صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج ناگالینڈ کے وزیر اعلیٰ جناب نیفوریو اور ناگالینڈ کے وزیر صحت جناب ایس پانگ نیووم کی موجودگی میں مون ضلع ہیڈکوارٹر میں مون میڈیکل کالج کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر ناگالینڈ کے لوک سبھا ممبرپارلیمنٹ ٹوک ہیو یپ تھومی بھی موجود تھے۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں اعلیٰ سیاسی قیادت کے ذریعے منصوبہ طریقے سے مشرقی خطے کی مجموعی ترقی کی اسکیم بنائی گئی ہے اور اسے نافذ کیاگیا ہے۔

مرکزی وزیر نے سبھی کو جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ فی الحال ملک میں 562 میڈیکل کالج ہیں، جن میں سے 26 سرکاری شعبے میں ہیں، جبکہ 276 نجی شعبے میں ہیں۔ دیگر 175 میڈیکل کالج بھی ترقی کے عمل سے گزررہے ہیں۔ 14-2013 میں 52 ہزار ایم بی بی ایس سیٹوں کے مقابلے اب 84 ہزار یو جی سیٹیں ہیں۔ کئی میڈیکل کمیشن بھی قائم کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں تقریباً ایک لاکھ 50 ہزار صحت اور فلاحی سینٹرس بھی قائم کئے گئے ہیں۔

ریاست میں دوسرے میڈیکل کالج کا افتتاح کیے جانے پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ اس میڈیکل کالج کے قیام کے لئے مرکز کی اسپانسر والی اسکیم کے تیسرے مرحلے کے تحت 325 کروڑ روپے کی لاگت کی منظوری دی گئی ہے۔ اس کالج کو موجودہ ضلع، ریفرل اسپتال سے منسلک کرتے ہوئے قائم کیا جائے گا۔ اس اسکیم میں مرکز کی حصہ داری 29250 کروڑ روپے ہوگی اور اس کے 24-2023 تک پورا ہونے کی امید ہے۔ پچھڑے اور ریاست کی راجدھانی کے سب سے دور دراز کے ضلعوں میں سے ایک مون میں اس میڈیکل کالج کے قیام سے لگ بھگ 2.5 لاکھ لوگوں کو گھر کے نزدیک کفایتی سکینڈری سطح کی صحت خدمات حاصل ہوں گی۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووڈ-19 کا مقابلہ کرنے میں صحت خدمات سے جڑے رضاکاروں کی کوششوں کی بھی تعریف کی اور کہا کہ ہندوستان عالمی وبا کے خلاف لڑائی میں کئی ترقی یافتہ ملکوں سے آگے ہے۔ انہوں نے عام لوگوں کو بیمہ فراہم کرنے میں مرکزی سرکار کے آیوشمان پروگرام کی اہمیت کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کا ہدف ہندوستان سے 2025 تک ٹی بی کو ختم کرنا ہے اور ریاستی سرکار سے اسے یقینی بنانے کے لئے کام کرنے کی اپیل کی۔

ناگالینڈ کے وزیر اعلیٰ جناب نیفوریو نے اپنی تقریر میں کہا کہ کالج سے نہ صرف مون اور ناگالینڈ کو بلکہ پڑوسی ریاستوں آسام اور اروناچل پردیش اور یہاں تک کہ میانما میں رہنے والے لوگوں کو بھی فائدہ ہوگا۔ ریاستی سرکار کے ذریعے پی پی پی موڈ کے تحت کالج کو چلایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مون میڈیکل کالج ملک کے 75ضلعوں میں بنائے جانے والےضلع میڈیکل کالجوں میں سے ایک ہے، جہاں لوگ تاریخی اعتبار سے ترقی اور صحت خدمات سے محروم ہیں۔ اس کی وجہ ان کے لئے لوکیشنل یعنی مقام کا نہ ہونا ہے۔

اس موقع پر منعقدہ تقریب میں ناگالینڈ کے صحت کے پرنسپل سکریٹری جناب امردیپ بھاٹیا، مون کے ضلع کلکٹر جناب تھاواسیلن اور سماجی بہبود، ہوم گارڈ اور سول ڈیفنس کے مشیر جناب نوکی وانگ ناونے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر حکومت کے سینئر افسران، سول سوسائٹی، تنظیموں کے لیڈران، سیاسی عہدیداران اور طبی برادری کے ارکان بھی موجود تھے۔اس موقع پر منعقدہ تقریب میں ناگالینڈ کے صحت کے پرنسپل سکریٹری جناب امردیپ بھاٹیا، مون کے ضلع کلکٹر جناب تھاواسیلن اور سماجی بہبود، ہوم گارڈ اور سول ڈیفنس کے مشیر جناب نوکی وانگ ناونے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر حکومت کے سینئر افسران، سول سوسائٹی، تنظیموں کے لیڈران، سیاسی عہدیداران اور طبی برادری کے ارکان بھی موجود تھے۔

Recommended