سکندرجس کا شمار تاریخ کے عظیم فوجی رہنماؤں میں ہوتا ہے، 20 جولائی 356 قبل مسیح کو قدیم نیپولین کے دارالحکومت میں ہوئی۔ سکندر کا پورا نام سکندر مقدونیائی تھا جو مقدونیہ یا اولمپیا کے بادشاہ فلپ دوم کا بیٹا تھا۔
شہنشاہ کے طور پر سکندر کی شہرت دور دور تک پھیل گئی۔
صرف بیس سال کی عمر میں بادشاہ بننے والے سکندر نے سب سے پہلے مقدونیہ کے آس پاس کی سلطنتوں کو فتح کیا۔ مصر، ایران سے شمال مغربی ہندوستان تک پھیلی ہوئی وسیع فارس سلطنت کو سکندر نے مختلف جنگوں میں اس کے حکمران شاہ دارا کو شکست دے کر فتح کیا۔ سکندر نے تقریباً 12 سال تک تنہا حکومت کی۔
دنیا فتح کرنے کی مہم پر نکلے سکندرنے اپنے سپاہیوں کے ساتھ 12000 میل کا سفر طے کر کے دریائے سندھ کو عبور کر کے ٹیکسلا پہنچا اور بادشاہ امبھی نے سکندر کی اطاعت قبول کر لی۔ شمال مغربی علاقے کے اکثر بادشاہوں نے ہتھیار ڈال دیے۔ لیکن ٹیکسلا سے سکندر بادشاہ پورس کی سلطنت میں پہنچا جہاں بادشاہ پورس نے ہتھیار ڈالنے سے انکار کر دیا۔
اس معرکہ آرائی کے بعد سکندر نے مقدونیہ واپس جانا شروع کر دیا لیکن سکندر جو سکندر اعظم کہلاتا تھا، اچانک 32 سال کی عمر میں بابل (موجودہ عراق) میں ایک پراسرار بیماری سے مر گیا۔