نئے پارلیمنٹ ہاوس میں اپنے پشتینی فن مغل دور کے نقش و نگار کا جلوہ بکھیرنے والے دستکار محمد مرغوب کو اس سال کے دستکار ریاستی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ انہیں یہ ایوارڈ منگل کو ایک پروگرام میں دیا گیا۔
محمد مرغوب نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس ایوارڈ سے نہ صرف انہیں بلکہ کئی نسلوں سے چلے آرہے مغل دور کے فن کو بھی حوصلہ ملا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے والد محمد مطلوب کو بھی اس سال صدرجمہوریہ کے دستکاری ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
محمد مرغوب کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے والد کے ساتھ نئے پارلیمنٹ ہاوس کی آرٹ اینڈ کرافٹ گیلری میں مغلیہ دور کی جالیاں بنانے میں کام کیا ہے ۔ اس کے ساتھ وہ کئی ریاستوں کے میلوں میں بھی حصہ لے چکے ہیں۔ بچپن سے اپنے والد سے یہ ہنر سیکھنے والے کاریگر مرغوب کا کہنا ہے کہ ہاتھ سے لکڑی پر خوبصورت باریک جال بنانے کے اس فن کو جاری رکھنے کے لیے حکومتی کوششیں بھی ضروری ہیں۔ نجی سطح پر کوششیں کی جا رہی ہیں لیکن اگر حکومت بھی مدد کرے تو اس فن کو کئی نسلوں تک زندہ رکھا جا سکتا ہے۔
دہلی یونیورسٹی سے فائن آرٹس میں بی اے کی ڈگری حاصل کرنے والے مرغوب کا کہنا ہے کہ وہ اس آبائی فن کو اپنا ذریعہ معاش بنانا چاہتے ہیں لیکن اس کے لیے سماج سے کوششیں بھی کی جانی چاہئیں۔ اس تاریخی فن کو سکھانے کے لیے آج بہت کم لوگ رہ گئے ہیں، اس لیے اسے اسکولوں میں بھی پڑھایا جانا چاہیے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…