جیلانی بانواور عبدالستار دلوی ’کل ہند بہادر شاہ ظفر ایوارڈ‘ سے سرفراز
شریف حسین قاسمی اور شمس الحق عثمانی ’پنڈت برجموہن دتاتریہ کیفی ایوارڈ‘سے نوازے گئے
محکمۂ فن، ثقافت والسنہ،حکومتِ دہلی،اردو اکادمی دہلی کے زیر اہتمام سالانہ ایوارڈ تقریب کا انعقادآڈیٹوریم دہلی سکریٹریٹ ،آئی پی اسٹیٹ، نئی دہلی میں کیا گیا۔ اس ایوارڈ تقریب میں 2019-20اور2021-22کے لیے اردو زبان و ادب کے مختلف گوشوں میں نمایاں کارکردگی ادا کررہے مصنفین کو ایوارڈ سے نوازا گیا ۔اس پر وقار ایوارڈ تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی عزت مآب وزیر برائے سماجی بہبود، حکومتِ دہلی راج کمار آنند نے شرکت کی۔ محترم راج کمار آنند نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے تمام ایوارڈ یافتگان کو مبارک باد پیش کی اور بے حد خوشی کا اظہار کیا کہ اردو اکادمی دہلی، زبان و ادب کے فروغ میں مختلف نوعیت کے کام کرتی رہی ہے جو کہ قابل ستائش ہے اور اسی سلسلے کے تحت زبان و ادب کے قلم کاروںکو ان کی خدمات کے عوض اعزازات سے نوازا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ دہلی کے ہردلعزیز وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال جس طریقے سے تمام زبانوں کے فروغ کے لیے کام کررہے ہیں وہ مستقبل میں بھی کرتے رہیں گے تاکہ اردو اکادمی دہلی مزید ترقی کرے۔
اردو اکادمی، دہلی کے سکریٹری محمداحسن عابد نے استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے کہاکہ ادبا و مصنفین کی خدمات کے اعتراف میں مختلف طریقوں و اسکیموں کے ذریعے اردو اکادمی دہلی اپنی ذمہ داریاں ادا کرتی ہے۔ ان اسکیموں میں ایک پروقار اسکیم سالانہ ایوارڈ کی تفویض بھی ہے۔ اس کے تحت قومی اور ریاستی سطح کے ایوارڈ بھی دیے جاتے ہیں۔ اس موقع پر گزشتہ دو برسوں کے ایوارڈ تقسیم کیے جارہے ہیں۔ یہ ایوارڈ تقریب بھی بہت پہلے منعقد ہونی تھی ، لیکن بعض وجوہات کے سبب تاخیر ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ 2020-21 کے ایوارڈ کے لیے کورونا وبا کی ناگزیر وجوہات کے سبب ماہرین سے رائے طلب نہیں کی گئی تھی اس لیے اس پر کارروائی نہیں ہوسکی ۔اکادمی حکومتِ دہلی کا شکریہ ادا کرتی ہے ساتھ ہی وزیر تعلیم و فن وثقافت اور زبان محترمہ آتشی کا بھی شکریہ ادا کرتی ہے جن کی سرپرستی اکادمی کو حاصل رہی ہے۔سکریٹری اکادمی نے وزیر برائے سماجی بہبود، حکومتِ دہلی راج کمار آنند کابھی شکریہ ادا کیا کہ وہ اپنی مصروفیات میں سے وقت نکال کر یہاں تشریف لائے۔
محکمۂ فن، ثقافت والسنہ،حکومتِ دہلی کے سکریٹری سی آر گرگ نے ایوارڈ یافتگان کو مبارک باد پیش کی اورکہاکہ قلمکاروں کی خدمات کا اعتراف بہت ضروری ہوتا ہے کیوں کہ لٹریچر ہماری تہذیب وثقافت کا اہم حصہ ہے، جس کے بغیر ایک بہترین معاشرے کی تشکیل ناگزیر ہے۔ ان مصنفین کی اردو زبان و ادب کے تئیں جاںنثاری اور خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ انھوں نے سبھی ایوارڈ یافتگان کی خدمت میں اپنے محکمے اور اکادمی کی جانب سے مبارک باد پیش کی اوراس توقع کا اظہار کیاکہ وہ آنے والے دنوں میں بھی ایسی ہی بہتر کارکردگی انجام دے کر ایوارڈ حاصل کریں گے۔
خیال رہے کہ اردو اکادمی دہلی کی سالانہ ایوارڈ تقریب میں2019-20کے لیے محترمہ جیلانی بانو کو’کل ہند بہادر شاہ ظفر ایوارڈ‘ پیش کیا گیا۔جب کہ ’پنڈت برجموہن دتاتریہ کیفی ایوارڈ‘سے پروفیسر شریف حسین قاسمی کو نوازا گیا۔ انھیں بطور اعزاز دو لاکھ اکیاون ہزار روپے نقد ، مومینٹو،سر ٹیفکیٹ اور شال پیش کی گئی۔وہیں ایوارڈ برائے تخلیقی نثر محترمہ بلقیس ظفیر الحسن ، ایوارڈ برائے شاعری جناب شکیل جمالی ،ایوارڈ برائے صحافت جناب وسیم الحق ، ایوارڈ برائے بچوں کا ادب ڈاکٹر عادل حیات اور ایوارڈ برائے بہترین قوال(فنونِ لطیفہ) غلام صابر نظامی اور غلام وارث نظامی کو دیا گیا۔ جناب گلزار ’کل ہند ایوارڈ برائے اردو زبان و ادب و تہذیب‘ سے نوازے گئے۔ دیگر ایوارڈ یافتگان کی خدمت میں ایک لاکھ ایک ہزار روپے نقد ، مومینٹو،سر ٹیفکیٹ اور شال پیش کی گئی۔
2021-22کے ایوارڈ یافتگان میں پروفیسر عبدالستار دلوی کو’کل ہند بہادر شاہ ظفر ایوارڈ‘ اورپروفیسر شمس الحق عثمانی کو ’پنڈت برجموہن دتاتریہ کیفی ایوارڈ‘ سے نوازا گیا۔ان کی خدمت میں دو لاکھ اکیاون ہزار روپے نقد ، مومینٹو،سرٹیفکیٹ اور شال پیش کی گئی جب کہ ایوارڈ برائے تحقیق و تنقید پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین، ایوارڈ برائے تخلیقی نثر ڈاکٹر نعیمہ جعفری پاشا، ایوارڈ برائے شاعری جناب اقبال اشہر،ایوارڈ برائے صحافت جناب اسد رضا، ایوارڈ برائے ترجمہ پروفیسر اسد الدین، ایوارڈ برائے اردو ڈراما پروفیسر محمد کاظم اور ’کل ہند ایوارڈ برائے فروغ اردو زبان و ادب و تہذیب‘ سے پروفیسر وسیم بریلوی کو نوازا گیا۔ان ایوارڈ یافتگان کی خدمت میں ایک لاکھ ایک ہزار روپے نقد ، مومینٹو،سرٹیفکیٹ اور شال پیش کی گئی۔
واضح رہے اس ایوارڈ تقریب میں عبدالستار دلوی اور گلزار شریک نہیں ہوسکے ان کا ایوارڈ انھیں ارسال کر دیا جائے گا، جب کہ محترمہجیلانی بانو بھی بیماری کے سبب شرکت نہیں کرسکیں ان کا ایوارڈ ان کے بیٹے نے وصول کیا، ایسے ہی وسیم بریلوی کا ایوارڈ ان کی بھانجی ، پروفیسرمحمد کاظم کا ایوارڈ ڈاکٹر احمد امتیاز اور پروفیسر محمد اسدالدین کا ایوارڈ ڈاکٹر عبدالنصیب نے وصول کیا۔
پروگرام کے اختتام پر اردو اکادمی دہلی کے سکریٹری محمد احسن عابد نے شرکااور ایوارڈ یافتگان کا شکریہ ادا کیا۔ ایوارڈ تقریب کی نظامت کے فرائض اطہر سعید اور ریشماں فاروقی نے انجام دیے۔اس موقع پر معززین شہر کے علاوہ اردو زبان و ادب سے وابستہ اہم شخصیات اور ایوارڈ یافتگان کے اعزہ و اقارب نے شرکت کی۔ان میں بطورِ خاص وقار مانوی، ڈاکٹر ظفرمرادآبادی، ڈاکٹر عقیل احمد،معصوم مراد آبادی، احمد علوی، ایم آر قاسمی، پروفیسر خالد اشرف، متین امروہوی، ایف اے اسمائیلی، ڈاکٹرعطیہ رئیس ، ڈاکٹر جاوید حسن ، امیر امروہوی،ڈاکٹر نگار عظیم اور اکادمی کے سابق وائس چیئرمین حاجی تاج محمد و سابق ممبرانِ گورننگ کونسل ڈاکٹر شمیم احمد، فرحان بیگ، نفیس منصوری، رخسانہ خان،اسرار قریشی، جاوید رحمانی اور منّے خاں وغیرہ شریک تھے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…