تہذیب و ثقافت

غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام آن لائن اردو،فارسی اور موسیقی کلاس کا افتتاح

غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام آن لائن اردو، فارسی اورموسیقی کلاسز کا افتتاح ایوان غالب میں ہوا۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر ادریس احمد نے مہمانوں اور طلبا کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ یہ چھ مہینے کا کورس ہے اور ہم سال میں دو مرتبہ چھ چھ مہینوں کے دو بیچ کا اہتمام کرتے ہیں۔ مجھے بے حد خوشی ہے کہ اس کورس میں ملک ہی نہیں بیرون ملک کے طلبا بھی شرکت کرتے ہیں۔آپ کے اسی جذبے کو دیکھ کر ہم نے فیصلہ کیا کہ اردو فارسی اور موسیقی کی تدریس کا یہ سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ افتتاحی اجلاس کی صدارت سابق صدر شعبہ ٔ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ پروفیسر قاضی عبیدالرحمٰن ہاشمی نے فرمائی۔

 اپنے صدارتی خطاب میں انھوں نے کہا کہ غالب انسٹی ٹیوٹ کے سمینار ادبی دنیا میں اپنا خاص امتیاز رکھتے ہیں اور یہاں سے جو لٹریچر شائع ہوتا ہے وہ بھی علمی بحثوں کو قائم کرتا اور انھیں آگے بڑھاتا ہے لیکن یہ معیاری ادب کی باتیں ہیں۔ مجھے بہت خوشی ہوئی کہ اس ادارے نے اردو، فارسی اور موسیقی کی بنیادی تربیت کا بھی انتظام کیا ہے۔سابق ڈین فیکلٹی آف آرٹس جامعہ ملیہ اسلامیہ پروفیسر وہاج الدین علوی نے آن لائن کلاسز کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ اس ادارے سے میرا پرانا تعلق ہے اور وہ تعلق علمی سرگرمیوں کے سبب ہے۔ آج سے پہلے میں ہمیشہ یہاں کسی علمی مذاکرے میں شرکت کی غرض سے آیا ہوں، لیکن مجھے ہمیشہ یہ فکر رہتی ہے کہ جس معیاری ادب کی بات ہم کرتے ہیں کیا اس کے مسائل میں اگلی نسل کی عملی شرکت ممکن ہو سکے گی؟ یہ اسی وقت ممکن ہے جب ہم اگلی نسل کو کم از کم بنیادی تعلیم سے واقف کرادیں۔

 کیوں کہ اگر بنیادی تعلیم مہیا ہو گئی تو باقی کی منزل انسان اپنی کوشش سے بھی طے کر سکتا ہے۔ اردو فارسی کلاس کے استاد جناب طاہرالحسن نے کہا کہ میں تقریباً دو سال سے اس ادارے سے وابستہ ہوںاور تدریسی فرائض انجام دے رہا ہوں۔اس کورس میں ہر عمر ہر مذہب اور میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے ملک کے ہر خطے سے لوگ شریک ہوتے ہیں بلکہ بیرون ملک کے بھی کچھ طلبا پچھلے کورس میں شامل تھے۔ میں ہرایک کے بارے میں تو نہیں کہتا لیکن بعض لوگوں نے اپنی کوشش سے ایسی اچھی اردو سیکھ لی کہ اکثر اسکولوں میں اتنی جلدی اتنی ترقی ممکن نہیں ہو پاتی۔

مجھے امید ہے کہ آج سے ہم جس بیچ کا آغاز کر رہے ہیں وہ بھی مثل سابق بہت کامیاب رہے گا۔ موسیقی کے استاد جناب عبدالرحمٰن نے کہا کہ موسیقی بھی ایک زبان ہے اور ہر زبان کی طرح اس کے قواعد ہیں جو ریاضت سے ہی حاصل ہو سکتے ہیں۔غالب انسٹی ٹیوٹ سب کو یہ موقع دیتا ہے کہ اگر وہ خود نہیں آ سکتے تو گھر میں یا دفتر میں بیٹھ کر بھی موسیقی کی معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ غالب انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے یہ چھ ماہی کورس 3جوالائی سے شروع ہو رہا ہے اور دسمبر میں یہ کورس مکمل ہوگا۔دوشنبہ، منگل اور بدھ کو اردو کی کلاس اور جمعرات و جمعہ کوفارسی کی کلاس ہوں گی۔ ہفتے میں دو دن بدھ اور جمعے کو موسیقی کی کلاس ہوں گی۔ یہ کلاس شام میں پانچ بجے آن لائن ہوں گی۔

Dr M. Noor

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago