Urdu News

منپریت سنگھ اور چنگلنسناسنگھ کانگوجام جیسے تجربہ کار کھلاڑیوں سے بہت کچھ سیکھا۔جسکرن سنگھ

منپریت سنگھ اور چنگلنسناسنگھ کانگوجام جیسے تجربہ کار کھلاڑیوں سے بہت کچھ سیکھا۔جسکرن سنگھ

<h3 style="text-align: center;">منپریت سنگھ اور چنگلنسناسنگھ کانگوجام جیسے تجربہ کار کھلاڑیوں سے بہت کچھ سیکھا۔جسکرن سنگھ</h3>
<p style="text-align: right;">بنگلورو ،7 0 نومبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> ہندوستانی مردوں کی ہاکی ٹیم کے مڈفیلڈر جسکرن سنگھ نے بتایا کہ انہوں نے قومی کیمپ کے دوران منپریت سنگھ اور چنگل نسناسنگھ کانگوجام جیسے تجربہ کار کھلاڑیوں سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ جسکرن سنگھ نے قومی ٹیم کے لیے چھ میچ کھیلے ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">26 سالہ جسکرن اپنے کھیل میں بہتر ی کے لئے اپنے سینئر کھلاڑیوں سے مستقل گفتگو کر رہے ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">جسکرن نے کہا ’’ پچھلے سال چھ میچ کھیلنا اچھا لگا۔ میں نے ابھی اپنے بین الاقوامی کیریئر کا آغاز کیا ہے۔ منپریت سنگھ اور چنگلنسنا سنگھ کے ساتھ پریکٹس کرنا بہت اچھا ہے۔‘‘</p>
<p style="text-align: right;">انہوں نے کہا ’’میں نے ان سے نہ صرف ہاکی تکنیک کے بارے میں ، بلکہ آف فیلڈ پہلوؤں کے بارے میں بھی بہت کچھ سیکھا ہے۔ میں ہاکی کے کھیل کے بارے میں معلومات حاصل کرنا چاہتا ہوں اور ایک کھلاڑی کی حیثیت سے بہتر بننا چاہتا ہوں۔ میں اپنے اعلیٰ تجربہ کار منپریت اور چنگلنسانا سے مسلسل بات کرتا ہوں۔یہ دونوں ہندستان کے لیے 200 سے زیادہ میچ کھیل چکے ہیں اور اپنے تجربات کو بانٹنے کے لیے بہت کچھ ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">مڈفیلڈر نے کہا کہ ہندوستانی ٹیم ایک بار پھر مقابلہ شروع کرنے سے پہلے انٹرنیشنل سرکٹ میں زیادہ سے زیادہ کھیلنا چاہے گی۔</p>
<p style="text-align: right;">یہ پوچھے جانے پر کہ انہوں نے لاک ڈاؤن میں اپنا وقت کیسے گزارا ، جسکرن نے کہا کہ انھوں نے مثبت رہنے کا ایک راستہ تلاش کیا اور اپنی فٹنس کو برقرار رکھنے میں بہت زیادہ توجہ مرکوز کی۔</p>
<p style="text-align: right;">انہوں نے کہا کہ ’’ لاک ڈاؤن مرحلہ ہر ایک کے لیے مشکل تھا ، لیکن ہمیں اپنی فٹنس مشقوں کے ذریعے مثبت رہنے کا راستہ ملا۔ میں نے اپنی فٹنس کو برقرار رکھنے میں اپنی ساری توانائی ڈال دی۔ اس مشکل وقت میں ہاکی انڈیا اوراسپورٹس اتھاریٹی آف انڈیانے ہماری بہت مدد کی ہے۔ ‘‘</p>.

Recommended