Urdu News

لاک ڈاؤن کے بارےمیں این ڈی ایم اے کے رہنما خطوط

<div class="text-center">
<h2>لاک ڈاؤن کے بارےمیں این ڈی ایم اے کے رہنما خطوط</h2>
</div>
نئی دہلی،15 ستمبر،   بحران کے بندوبست سے متعلق قانون 2005 (ڈی ایم، ایکٹ 2005) کی دفعہ 6 (2) (i) کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے)  اس بات کا اطمینان کرنےکے بعد کہ ملک کو وبائی بیماری کووڈ-19 کے پھیلاؤ سے خطرہ لاحق ہے۔مرکزی داخلہ سکریٹری کو جو کہ نیشنل ایگزکیٹیو کمیٹی (این ای سی) کے چیئرمین ہیں، برابر یہ ہدایت دے رہی ہے کہ وہ  اقدامات کریں اور ضروری رہنما خطوط جاری کریں۔ یہ ہدایات اور رہنما خطوط ملک میں لاک ڈاؤن اور مرحلے وار طریقے پر لاک ڈاؤن ختم کرنے کے بارےمیں وقتاً فوقتاً جاری کیے جانے تھے۔
<p dir="RTL">پورے ملک میں لاک ڈاؤن کرنے کے نتیجے میں بھارت نے  کووڈ-19 کو جارحانہ طریقے پر پھیلنے سے  کامیابی کے ساتھ روک دیا۔ لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران  قوم کو یہ مدد ملی کہ وہ درکار صحت کا فاضل بنیادی ڈھانچہ تشکیل دے سکے۔ اس مدت کے دوران  اُن بستروں کی تعداد جہاں مریضوں کو الگ تھلگ رکھا جاتا ہے، 22گنا بڑھی اور آئی سی یو بستروں کی تعداد میں 14 گنا سے زیادہ اضافہ ہوا۔ بستروں کی  تعداد  میں یہ اضافہ مارچ 2020 کے بستروں کی تعداد کے مقابلے میں درج کیا گیا ہے۔ اسی طرح اس مدت کے دوران کووڈ-19 کی جانچ کے لیے تجربہ گاہوں کی سہولت میں تقریباً 10 گنا کا اضافہ ہوا۔ کووڈ-19 کے شروع ہونے کے وقت ملک میں ذاتی تحفظ کا معیاری سامان (پی پی ای) تیار کرنے کا کوئی انتظام نہیں تھا جبکہ اس وقت ہمارا ملک نہ صرف پی پی ای کی تیاری میں خود کفیل ہے بلکہ اسے برآمد کرنے کی پوزیشن میں بھی ہے۔اسی طرح سے اندرون ملک ماسک  اور وینٹی لیٹر تیار کرنے کی بھی محدود صلاحیت تھی جو اب بڑھ گئی ہے اور بھارت اس سلسلے میں خود کفیل ہوگیا ہے۔اس مدت کے دوران  کووڈ-19 سے متعلق کاموں اور دیگر ضروری طبی خدمات کی برقراری کے سلسلے میں مختلف شعبوں میں  متعدد کاڈروں کے افراد اور رضاکاروں کی ضرورتوں کا اندازہ لگایا گیا اور انھیں  صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کی وزارت کی ویب سائٹ  اور آئی جی او ٹی، ایک آن لائن پلیٹ فارم (<a href="https://igot.gov.in/igot/" target="_blank" rel="noopener noreferrer">https://igot.gov.in/igot/</a>) پر فراہم وسائل کے ذریعے تربیت فراہم کی گئی۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کے فیصلے کے نتیجے میں بھارت میں وبائی بیماری کو پھیلنے کی رفتار کم کرنے کے ذریعے 14 سے 29 لاکھ کیسوں اور 37 سے 78 ہزار اموات کی روک تھام کی جاسکی۔</p>
<p dir="RTL">بھارت سرکار نے کووڈ-19 کے اثرات کی روک تھام کنٹرول اور ان افراد کو کم کرنے کے سلسلے میں بہت سے جامع اقدامات کیے ہیں۔ عزت مآب وزیر اعظم، وزیروں کا اعلیٰ سطح کا ایک گروپ(جی او ایم)، کابینہ سکریٹری، سکریٹریوں کی کمیٹی اور وزارت داخلہ، این ڈی ایم اے، صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کی وزارت اور دیگر متعلقہ وزارتیں / محکمے ملک میں کووڈ-19 کے تعلق سے عوامی صحت کا جائزہ لینے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔</p>
<p dir="RTL">ریاستیں اپنے اپنے یہاں اس بیماری کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے لیے اقدامات کرنے میں آزاد ہیں بشرطیکہ یہ اقدامات این ڈی ایم اے کی سفارشات کے مطابق نیشنل ایگزکیٹیو کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق ہوں۔</p>
<p dir="RTL">امور خارجہ کے وزیر مملکت جناب نتیہ نند رائے نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی۔</p>
<p dir="RTL"></p>.

Recommended