Urdu News

نائب صدر جمہوریہ کی پانی کے تحفظ کے لئے ‘جن آندولن’ (عوامی تحریک) کی اپیل ،اور اس کی کامیابی کے لئے عوامی حصہ داری پر زور

<div class="text-center">
<p style="text-align: right;">نائب صدر جمہوریہ کی پانی کے تحفظ کے لئے ‘جن آندولن’ (عوامی تحریک) کی اپیل ،اور اس کی کامیابی کے لئے عوامی حصہ داری پر زور
<span id="ltrSubtitle">
پانی کا تحفظ اگر جنگی پیمانے پر نہیں کیا گیا تو پانی کا  ذخیرہ کم پڑ سکتا ہے : نائب صدرجمہوریہ

عوام تک یہ پیغام پہنچنا چاہئے کہ پانی  ایک  متناہی ذخیرہ ہے: نائب صدر جمہوریہ

طریقہ زندگی میں تبدیلی لانے اور پانی کے تحفظ کو زندگی کا طریقہ بنانے کی ضرورت ہے: نائب صدر جمہوریہ

نائب صدر نے میڈیا سے پانی کی ہر ایک بوند کو بچانے کے لئے مسلسل تحریک چلانے کی اپیل کی

نائب صدر نے تمام میونسپلٹی  اور دیگر  بلدیاتی اداروں سے ہر نئی عمارت میں بارش کے پانی کے تحفظ کو لازمی قرار دینے کے لئے کہا

ری -ڈیوس، ری-یوس اور  ری- سائیکل ،اگلی نسلوں کو سیارہ سونپنے کا کلیدی نکتہ ہونا چاہئے

دوسری قومی آبی انعامات کی تقریب کے موقع پر ورچوئل طریقے سے افتتاحی خطاب

</span></p>

</div>
<p dir="RTL" style="text-align: right;"> ہندوستان کے نائب صدر جمہوریہ  جناب ایم وینکیا نائیڈو نے  ’آج پانی کے  تحفظ  پر  ایک  ‘جن آندولن’ (عوامی تحریک)  چلانے کے لئے کہا اور  اسے کامیاببنانے کے لئے عوامی حصہ داری کی اہمیت پر  زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک بڑا بہت بڑا ملک ہے اور عوام کی شرکت کے بغیر کچھ بھی کامیاب نہیں ہوسکتا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">دوسری قومی آبی انعامات  کی تقریب کے افتتاحی اجلاس سے ورچوئل طریقے سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر  جمہوریہ  نے  سووچھ بھارت ابھیان کا حوالہ دیا کہ  یہ کیسے  عوامی تحریک میں تبدیل ہوگیا اور کہا کہ وہ  اس کے افتتاح کے وقت  شہری ترقی کے وزیر ہونے کے ناطے اپنا ذاتی تجربہ بیان کررہے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ ‘‘ہم نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں بہت سی  اختراعی پہل کی ہیں۔ یہ سبھی  تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں، جس میں عوام کے ساتھ ساتھ متعدد شعبے کے لوگو ں نے سرگرم حصے داری دکھائی ہے۔’’</p>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">انہوں نے وارننگ دی کہ جب تک  پانی کی بربادی کو روکا نہیں جاتا اور جنگی پیمانے پر پانی کا تحفظ نہیں کیا جاتا تب تک آئندہ مستقبل میں پانی کے ذخیرے کو  ختم ہونے سے روکنا مشکل ہوگا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ لوگوں تک یہ ایک پیغام پہنچانے کی ضرورت ہے کہ پانی  کوئی متناہی  اور لا محدود  ذریعہ نہیں ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">اس بات کا حوالہ دیتے ہوئے کہ کرہ ارض پر موجود پانی میں سے صرف تین فیصد  تازہ پانی ہے اور  اس میں سے بھی  صرف 0.5 فیصد  پینے لائق پانی ہے، انہوں نے کہا کہ ‘‘یہ ہر ایک شہری کی ذمہ داری ہے کہ وہ  پانی کو  بچائے اور مناسب طریقے سے اس کا استعمال کرے، ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنا طریقہ زندگی بدلیں اور پانی کی  حفاظت کو زندگی کا ایک طریقہ بنائیں۔’’</p>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">پانی کو قدرت کا ایک نایاب ذخیرہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے تحفظ کا پیغام ملک کے دور دراز علاقوں تک جانا چاہئے۔ پانی کی ہر ایک بوند کی حفاظت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ تبھی ممکن ہے ، جب ہر کوئی  انسانیت کو درپیش  چیلنج کو  سمجھ لے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">پانی کے تحفظ کی اہمیت کے بارے میں لوگوں کو بیدار کرنے کے لئے عوامی ذرائع ابلاغ  کی  مہم  کی اپیل کرتے ہوئے نائب  صدر نے کہا کہ اس تحریک میں اسکولوں ، کالجوں، یونیورسٹیوں ، برادریوں، این جی اوز اور مقامی اداروں کو سرگرمی سے شرکت کرنی چاہئے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">یہ بتاتے ہوئے کہ ہندوستان کے اندر پانی کی موجودہ ضرورت سالانہ تقریباً  1100 بلین کیوبک میٹر ہے اور 2050 تک یہ 1447 بلین کیوبک میٹر  ہوسکتی ہے، نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ آبادی میں اضافہ، شہر کاری ، صنعت کاری  اور  زرعی سرگرمیوں کے بڑھنے کی وجہ سے پانی کی ضرورت بھی  لگا تار بڑھتی رہے گی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">جناب نائیڈو نے کہا کہ پانی کے کم استعمال سے گھروں، دفتروں اور زرعی سرگرمیوں کے لئے ضروری پانی کو پمپ کے ذریعے نکالنے اور سپلائی کرنے میں بھی کمی آئے گی۔ نتیجتاً آلودگی کو کم کرنے میں بھی اس سے مدد ملے گی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">اس بات پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہ ملک میں نیشنل واٹر پالیسی  کے نفاذ کے ذریعے پانی کے نظم ونسق  بہتر انداز سے چلانے میں مدد مل رہی ہے، نائب صدر نے کہا کہ 2014 سے ہی  پانی کے نظم ونسق کو ملک کے ترقیاتی ایجنڈے میں سب سے آگے رکھا گیا ہے،  جس کے تعلق سے انہوں نے نمامی  گنگے پروگرام کے متعدد پروجیکٹوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ جل شکتی ابھیان کا مقصد پانی کے تحفظ کو  جن آندولن (عوامی تحریک ) میں بدلنا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">تمل ناڈو، مہاراشٹر اور راجستھان کے ذریعے پہلا ، دوسرا اور تیسرا انعام  حاصل کرنے والوں سمیت  تمام  انعام یافتگان کو مبارک باد دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  ان انعامات کا  مقصد  صرف  ان کے ذریعے کئے گئے اچھے کاموں کو تسلیم کرنا ہی نہیں ہے بلکہ  ملک میں پانی کے مؤثر  انتظام وانصرام میں متعدد  وابستگان کی حوصلہ افزائی  کرنا بھی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">جل شکتی  کے وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت،  جل شکتی کے وزیر مملکت  جناب رتن لال کٹاریا ، جل شکتی کی وزارت کے سکریٹری جناب یوپی سنگھ، ماہر ماحولیات ڈاکٹر انل جوشی، نیشنل مشن فار کلین گنگا کے ڈائریکٹر جنرل جناب راجیو رنجن مشرا، انعام جیتنے والی ریاستوں، تنظیموں کے نمائندے اور  انعام یافتگان اس  موقع پر موجود تھے۔</p>.

Recommended