فکر و نظر

کیا آپ جانتے ہیں چاپیکر برادران کی بہادری کی کہانی؟

مہاراشٹر کے چاپیکر برادران کا ہندوستانی جدوجہد آزادی کی جانباز قربانیوں میں ایک سنہری مقام ہے۔ تین بھائیوں، دامودر ہری چاپیکر، بال کرشن چاپیکر اور واسودیو چاپیکر نے بال گنگا دھر تلک کے قوم پرست جذبے سے متاثر ہوکر آزادی کی جدوجہد میں شامل ہوکر اپنی جانیں قربان کیں۔

۔1896 میں پونے سمیت مہاراشٹر کے بیشتر مقامات پر طاعون پھیل گیا لیکن اس وقت کی برطانوی حکومت نے لوگوں کی مدد کرنے کے بجائے ان پر تشدد شروع کر دی۔ والٹر چارلس رینڈ پونے میں طاعون کی روک تھام کمیٹی کے چیئرمین تھے۔ چاپیکر برادران حکومت کے اس رویے سے بہت ناراض تھے۔ اس کے ساتھ چارلس رینڈ کا ساتھی آریسٹ بھی بال گنگادھر تلک کو پریشان کر رہا تھا۔ شدید طاعون کے درمیان اپنے ہم وطنوں کی مسلسل موت نے چاپیکر برادران کو ہلا کر رکھ دیا اور انہوں نے برطانوی حکام کو سبق سکھانے کا فیصلہ کیا۔

22 جون 1897 کو، آدھی رات کے قریب، پونے کے گورنمنٹ ہاؤس میں ملکہ وکٹوریہ کی ڈائمنڈ جبلی کی تقریب سے واپسی پر، چارلس رینڈ چاپیکر برادران، تانگے میں سوار تھے، بندوقوں اور تلواروں سے حملہ آور ہوئے۔ تانگے کے  پیچھے بھاگتے ہوئے سب سے بڑے بھائی دامودر نے رینڈ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اسے گرفتار کر کے موت کی سزا سنائی گئی۔ انہیں یرو ڈا جیل میں رکھا گیا جہاں اس کی ملاقات بال گنگادھر تلک سے ہوئی۔

 چاپیکر برادران، بالکرشن، واسودیو اور مہادیو راناڈے، جو رینڈ قتل کیس میں مفرور تھے، کو بھی بعد میں گرفتار کر کے موت کی سزا سنائی گئی۔ لالہ لاجپت رائے، جسے پنجاب کیسری کے نام سے جانا جاتا ہے، نے چاپیکر برادران کے بارے میں لکھا – وہ دراصل ہندوستان میں انقلابی تحریک کے بانی تھے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago