فکر و نظر

اردو کے مشہور و معروف افسانہ نگار اور جے سی بی انعام یافتہ ناول نویس خالد جاوید کا یوم ولادت

9 مارچ 1963 اردو کے مشہور و معروف افسانہ نگار اور جے سی بی انعام یافتہ ناول نویس خالد جاوید کا یوم ولادت ہے
خالد جاوید 9 مارچ 1963 کو بریلی (اترپردیش ) میں پیدا ہوئے۔ان کے والد کا نام محمد ولی خان تھا جن کا تعلق زمیندار گھرانے سے تھا۔انہوں نے بریلی کالج، بریلی سے ایم ایے اردو کیا اور انکم سلیس ٹیکس میں سرکاری ملازمت حاصل کی۔ان کی شادی برائیوں کے ابو الحسن صدیقی کی دختر قیصر جہاں سے ہوئ جو اردو زبان و ادب میں عبور رکھتی تھیں اور قیصر بدایونی تخلص کے ساتھ شعر کہتی تھیں۔خالد جاوید کے پیدا ہونے کے ایک سال بعد ہی ان کا انتقال ہوگیا تو ان کی پرورش ان کی دادی نفیسہ بانو اور پھر ان کی دو پھوپھیوں نے کی۔
خالد جاوید کی ابتدائی تعلیم بریلی میں ہوئ
نو سال کی عمر میں ان کا داخلہ اسلامیہ انٹر کالج بریلی میں ہوا جہاں سے انہوں نے 1975 میں ہائی اسکول ، 1977 میں انٹر اور 1984 میں بی ایس سی کی ڈگری حاصل کی۔پھر انہوں نے سیاست میں ایم اے کیا پھر روہیل کھنڈ یونیورسٹی بریلی سے فلسفہ میں ایم ایے اور پی ہچ ڈی کی۔پھر یہیں سے1999میں ایم ایے اردو کیا۔اس بیچ انہوں نے بریلی کالج بریلی میں چار سال تک فلسفہ پڑھایا پھر دہلی چلے گئے۔یہاں پانج سال تک جزوقتی استاد کی حثیت سے دہلی یونیورسٹی دہلی میں اردو پڑھایا۔اسی دوران اردو میں ایم فل کیا اور جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی کے شعبہ اردو سے منسلک ہوگئے 2001 میں یہیں سے انہوں نے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ۔ان کے مقابلے کا عنوان تھا “اردو تنقید پر مغربی فلسفوں کے اثرات “
خالد جاوید کا شمار اردو کے جدید افسانہ نگاروں میں ہوتا ہے 1991 میں ان کا پہلا افسانہ” تابوت سے باہر” لکھنو سے نکلنے والے رسالے ” نیا دور” میں شائع ہوا ۔ان کے زیادہ تر افسانے شمس الرحمن فاروقی کی ادارت میں الہ آباد سے نکلنے والے رسالے ” شب خون” میں شائع ہوئے ہیں۔خالد جاوید افسانہ نگار، ناول نگار کے ساتھ ساتھ شاعر ، مضمون نگار اور تنقید نگار بھی ہیں۔
ان کی تصانیف کے نام ہیں
۱۔برے موسم میں (افسانے) 2000
۲۔آخری دعوت (افسانے ) 2007
۳۔کہانی ، موت اور بدیسی زبان ( مضامین ) 2007
۴۔تفریح کی ایک دوپہر( افسانے ) 2008
۵۔گابریل گارسیا مارکیز فن اور شخصیت 2009
۶۔موت کی کتاب ( ناول ) 2001
۷۔میلان کنڈیرا( تنقید ) 2001
۸۔نعمت خانہ ( ناول ) 2014
۹۔یہ کس کا خواب تماشا ہے 2014
۱۰۔ستیہ جیت رے کی کہانیاں 2014
۱۱۔کار جہاں دراز ہے کہ کرداروں کا توضیحی اشاریہ 2014
۱۲۔ ایک خنجر پانی میں
خالد جاوید کے انعامات و اعزازات
۱۔افسانے بڑے موسم میں کو 1997 کاکتھا ایوارڈ دیا گیا ۔ مصر کے جامعہ ازہر میں ایک مدت تک یہ افسانہ نصاب میں شامل رہا
۲۔افسانہ ہڈیاں پر اوپنر ناتھ اشک ایوارڈ دیا گیا
۳افسانہ کوبڑ بنارس ہندو یونیورسٹی کے ایم ایے نصاب میں شامل ہے
۴۔افسانہ اندھیری منزلوں کا سفر کو پروفیسر شمیم حنفی نے اپنی مشہور کتاب ہم سفروں کے درمیان میں شامل کیا ہے
۵ موت کی کتاب ناول کو امریکہ کی پرنسٹن یونیورسٹی کے جنوب ایشیائی زبانوں کے تقابلی ادب کے کورس میں شامل کیا گیا ہے
۶ – نعمت خانہ ناول کا ترجمہ حالیہ دنوں شمس الرحمن فاروقی کی صاحبزادی باراں فاروقی نے انگریزی میں ترجمہ کیا ہے جسے *ایمزون*نے بڑے پیمانے پر شالع کیا جس کی ترسیل دنیا بھر میں کی جا رہی ہے اور جے سی بی انعام لاکھ روپوں سے نوازا گیا ہے
۶۔ ابن صفی کے ناولوں اور ادب ان پر نئے سرے سے قابل اعتبار گفتگو اور کام کے حوالے سے پاکستان میں کراچی فیسٹیول 2012 میں ہندوستان سے واحد ادیب کی حیثیت سے انہیں خصوصی طور پر مدعو کیا گیا
۷۔ناول موت کی کتاب کو اترپردیش اردو اکادمی نے 2011 کا ایوارڈ دیا ۔
۔مولانا آزاد نیشنل یونیورسٹی حیدرآباد نے ان کے ناول موت کی کتاب اور آخری دعوت پر ان کو ایم فل کی ڈگری دی
۹۔سینٹرل یونیورسٹی حیدرآباد نے ان کو مختصر کہانیوں کے مجموعہ “برے موسم میں ” پر ایم فل کی ڈگری سے نواز
بہ شکریہ : محترمہ سلمہ صنم
Dr. S.U. Khan

Dr. Shafi Ayub editor urdu

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago