بی بی سی برطانیہ کی نشریات جمعہ کو دوپہر ایک بجے شروع ہوئیں تو اس پر ’’ھنا لندن‘‘ کے الفاظ غائب تھے۔ بی بی سی عربی کی نشریات 85 سال تک جاری رہنے کے بعد ختم کردی گئی ہیں۔ یہ بی بی سی غیر ملکی نشریات کا پہلا ریڈیو تھا جواس نیٹ ورک کے ذریعے فراہم کیا جاتا تھا، اسے بی بی سی ایمپائر سروس کہا جاتا تھا۔ تاہم بی بی سی ویب سائٹ کے ذریعے عربی کی سروس فراہم کرتا رہے گا۔
بی بی سی جس کی مشہور نشریات 22 اکتوبر 1922 کو لندن میں شروع کی گئی تھی اس وقت اس میں 22 ہزار سے زائد افراد کام کر رہے ہیں۔ 3 جنوری 1938 کو اس نے انگریزی زبان کے بعد پہلی غیر ملکی نشریات کے طور پر اپنی عربی سروس پیش کی تھی۔
عربی سروس نے دوسری جنگ عظیم اور نہر سویز کے بحران اور اس کے بعد 1956 میں فرانس، برطانیہ اور اسرائیل کی طرف سے مصر کے خلاف کی جانے والی “ٹرپل جارحیت” کی خبریں نشر کی تھیں۔ اس کے نامہ نگاروں نے فلسطین کی بغاوتوں اور عراق پر حملے کے علاوہ بیشتر بحرانوں اور تمام عرب اسرائیل جنگوں کا بھی احاطہ کیا ہے۔
عربی سروس نے روزانہ 40 ملین سامعین کو اپنی طرف متوجہ کیا تھا۔ورلڈ براڈکاسٹنگ سروس نے اس سے قبل گزشتہ ستمبر میں اعلان کیا تھا کہ وہ ایک منصوبے کے تحت عربی اور فارسی سمیت غیر ملکی زبانوں میں اپنے متعدد نشریاتی اداروں کے کام کو معطل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ عربی سروس کے اختتام سے بی بی سی کے تمام دفاتر میں 382 افراد اپنے کام سے محروم ہو جائیں گے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…