Urdu News

دوحہ قطر عالمی فروغ اردو ادب ایوارڈ 2021 ممتاز نقاد و دانشور شمیم حنفی کو دینے کا اعلان

دوحہ قطر عالمی فروغ اردو ادب ایوارڈ 2021 ممتاز نقاد و دانشور شمیم حنفی کو دینے کا اعلان

دانشور شمیم حنفی

نئی دہلی، 11 جنوری

اس سال ’پچیسویں عالمی فروغِ اردو ادب ایوارڈ، دوحہ قطر 2021‘ جیوری کی میٹنگ کووِڈ کی وجہ سے آن لائن منعقد ہوئی. جس میں اردو کے عالمگیر شہرت یافتہ نقاد، دانشور و ڈرامہ نگار شمیم حنفی کو ےہ ایوارڈ دینے کا اعلان کیا گیا. جو ڈیڑھ لاکھ روپے نقد، طلائی تمغہ اور سپاس نامہ پر مشتمل ہے۔ عالمی فروغِ اردو ادب، دوحہ قطر کا ےہ ایوارڈ سلور جوبلی ایوارڈ ہوگا۔ جیوری کے چیئرمین پدم بھوشن پروفیسر گوپی چند نارنگ نے ایوارڈ کا اعلان کرتے ہوئے کہا. کہ شمیم حنفی کا شمار عہدحاضر کے گراں قدر نقاد اور دانشور میں ہوتا ہے۔ انھوں نے اردو زبان و ادب کی بیش بہا خدمت کی ہے۔ پروفیسر شمیم حنفی کو ےہ ایوارڈ اُن کی مجموعی ادبی و نثری خدمات پر دیا جارہا ہے۔

 
<h4>شمیم حنفی عہدحاضر کے ممتاز اردو نقاد</h4>
شمیم حنفی عہدحاضر کے ممتاز اردو نقاد، ڈرامہ نگار اور شاعر ہیں۔ الٰہ آباد سے ڈی فل کرنے کے بعد آپ نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ آپ نے درس و تدریس کا سلسلہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے شروع کیا. اور جامعہ ملےہ اسلامےہ کے شعبہ اردو سے بحیثیت پروفیسر سبکدوش ہوئے۔ آپ کی متعدد کتابیں منظرعام پر آچکی ہیں. جن میں جدیدیت کی فلسفیانہ اساس، نئی شعری روایت، غزل کا نیا منظرنامہ، کہانی کے پانچ رنگ، قاری سے مکالمہ، اقبال کا حرفِ تمنا، غالب کی تخلیقی حسیت وغیرہ اہم ہیں۔  نے مٹی کا بلاوا، مجھے گھر یاد آتا ہے، زندگی کی طرف اور بازار میں نیند کے نام سے ڈرامے بھی لکھے ہیں۔ متعدد کتابوں کا ترجمہ بھی کیا ہے۔

دانشور شمیم حنفی
<h4>جامعہ ملےہ اسلامےہ نے آپ کو پروفیسر ایمریٹس کے عہدے سے سرفراز کیا</h4>
&nbsp;

آپ کے مضامین قومی و بین الاقوامی جرائد و مجلات میں شائع ہوتے رہتے ہیں۔  کئی ملکوں کا سفر بھی کیا اور خصوصی خطبہ پیش کیا . جن میں پاکستان، جرمنی، امریکہ، بحرین، قطر، ماریشس وغیرہ شامل ہیں.  آپ کو مولانا ابوالکلام آزاد ایوارڈ، مغربی بنگال کا پرویز شاہدی ایوارڈ.  دہلی اردو اکادمی ایوارڈ، غالب ایوارڈ وغیرہ انعامات و اعزازات سے نوازا جاچکا ہے۔ جامعہ ملےہ اسلامےہ نے آپ کو پروفیسر ایمریٹس کے عہدے سے سرفراز کیا ہے۔ مجلس فروغ اردو ادب، دوحہ قطر کا ےہ پروقار ادبی ایوارڈ ہر سال ایک ہندستانی اور ایک پاکستانی ادیب کو دیا جاتا ہے۔ ہندستانی ایوارڈ یافتگان میں آل احمد سرور، قرة العین حیدر، جیلانی بانو، کالی داس گپتا رضا، جوگیندر پال، سریندر پرکاش، نثار احمد فاروقی.  سیدہ جعفر، جاوید اختر، عبدالصمد، گلزار، رتن سنگھ، شموئل احمد، مشرف عالم ذوقی، نندکشور وکرم.  سیدمحمد اشرف، ف س اعجاز اور نورالحسنین وغیرہ کے نام شامل ہیں۔

&nbsp;
<h4>جیوری کے چیئرمین اور اردو کے ممتاز نقاد و دانشور پروفیسر گوپی چند نارنگ</h4>
پینل آف ججز کا آن لائن اجلاس جیوری کے چیئرمین. اور اردو کے ممتاز نقاد و دانشور پروفیسر گوپی چند نارنگ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اراکین جیوری میں پروفیسر شافع قدوائی، جناب چندربھان خیال، جناب حقانی القاسمی اور نو ید انجم شامل تھے. جبکہ کوآرڈینیٹر کفایت دہلوی اور معاون محمد موسیٰ رضا بھی موجود تھے۔ ایوارڈ کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیا گیا۔ مجلس فروغ اردو ادب، دوحہ قطر کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے پیٹرنس کے سرپرست اعلیٰ اردو کے فعال خدمت گزار جناب محمد عتیق صاحب ہیں۔ ےہ ایوارڈ بانیِ مجلس جناب مصیب الرحمن نے شروع کیا تھا. تب سے اب تک 25 ادیبوں کو اس ایوارڈ سے سرفراز کیا جاچکا ہے۔ اگر حالات سازگار رہے تو ےہ ایوارڈ اکتوبر 2021 میں دوحہ قطر میں منعقدہ تقریب میں سفراءکرام، عمائدین شہر، شعرا و ادبا اور سینکڑوں عاشقانِ اردو کی موجودگی میں پیش کیا جائے گا۔

&nbsp;

دانشور شمیم حنفی.

Recommended