Urdu News

مسلم او بی سی و دیگر پسماندہ برادریوں کے مسائل کے یکسوئی لیے مہاراشٹر ودھان سبھا اسپیکر نانا پاٹولے کے ساتھ میٹنگ

مسلم او بی سی و دیگر پسماندہ برادریوں کے مسائل کے یکسوئی لیے مہاراشٹر ودھان سبھا اسپیکر نانا پاٹولے کے ساتھ میٹنگ

<h3 style="text-align: center;">مسلم او بی سی و دیگر پسماندہ برادریوں کے مسائل کے یکسوئی لیے مہاراشٹر ودھان سبھا اسپیکر نانا پاٹولے کے ساتھ میٹنگ</h3>
<p style="text-align: right;">ممبئی 09 نومبر (انڈیا  نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">دیہی علاقوں میں بنیادی اور اہم کردار نبھانے والا سماج صدیوں سے سماجی ناانصافی اور پسماندگی کی زندگی بسر کرنے والے بارا بلوتے دار، آلوتے دار، او بی سی سرکاری سہولتوں، مراعتوں سے محروم سماج کے قائدین کی ایک نشست آل انڈیا مسلم او بی سی آرگنائزیشن کے قومی صدر شبیر احمد انصاری اور کلیان دلے کی رہنمائی میں مہاراشٹر ودھان بھون اسپیکر نانا پاٹولے کے آفس میں منعقدہ میٹنگ میں او بی سی برادریوں کے دیرینہ مسائل پر سیر حاصل بحث کی گئی۔ شبیر احمد انصاری نے کہا کہ او بی سی خصوصاً مسلم او بی سی کو کاسٹ سرٹیفکیٹ نکالتے وقت بہت ساری دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔خصوصاً رہائشی و جائے پیدائش ثبوت کے لیے 1967 سے قبل کا داخلہ و ثبوت مانگا جاتا ہے جو مسلمانوں کے بہت مشکل و ناممکن ہے.. لحاظہ اسے ختم کرنا چاہیے، اس سلسلے میں انہوں کئی مرتبہ حکومت مہاراشٹر سے نمائندگی بھی کی ہیں اس کی تفصیلات اسپیکر کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ 14 جولائی 2014 میں سابق وزیر شیواجی موگھے کے ساتھ منعقدہ میٹنگ میں سماج کلیان کے چیف سیکرٹری جے پی ڈانگے کے 20 اپریل 1998 کا حوالہ دیا تھا اسی طرح انصاری نے 21 جون 2001 مہاراشٹر حکومت کے اس حکم نامے کے طرف بھی توجہ دلائی جس میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ 13 /جون 1995 جو بطور ثبوت کے مانا جائے۔ اس کے بعد سے مسلسل آل انڈیا مسلم او بی سی آرگنائزیشن کی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں 7/دسمبر 2004 ناگپور اجلاس میں بھی پیش کیا گیا جس میں 13 /اکتوبر 1995 کو ہی بطور ثبوت کے حکم نامہ کو ہی بطور ثبوت مانا جائے۔ آخری مرتبہ 29 جون 2017 کو اس وقت کے سماج کلیان منسٹر راجکمار بڈولے کے ساتھ میٹنگ منعقد کی گئی تھی اس میں یہی مطالبہ دوہرایا گیا اور 24 نومبر 2017 کو 2012 قانون میں تبدیلی کی گئی مگر بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ لال نوکر شاہی جان بوجھ کر مسلم او بی سی کو پریشان کرتی ہے اور ان سے 1967 سے قبل کا ثبوت مانگا جاتا ہے جو کہ ان کے لیے ناممکن ہے، اس لیے آج آپ سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ اس شرط کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔</p>
<p style="text-align: right;"> اس موقع پر مہاراشٹر مسلم تیلی سماج کے صدر مرزاعبدالقیوم ندوی نے کہا کہ کاسٹ سرٹیفکیٹ اور ویلڈیٹی کے لیے مسلم او بی سی کو بہت ستایا جاتا ہے۔ بہت سے آفسران مسلم کو او بی سی مانتے ہی نہیں اور سرٹیفکیٹ سینت میں ٹال مٹول کرتے ہیں۔اسپیکر نے تمام جماعتوں کے نمائندوں کی بات سننے کے بعد کہا کہ وہ جلد ہی ان تمام مدعوں اور مسائل پر وزیر اعلیٰ کے ساتھ میٹنگ بلائیں گے اور پیش کردہ مطالبات کو حل کریں گے۔اس موقع پر شبیر احمد انصاری کی او بی سی سماج کے لیے دیرینہ خدمات کے اعتراف میں ان کا اسپیکر کے ہاتھوں استقبال کیا گیا۔ اس میٹنگ کرناٹک سے سابق ایم پی ڈاکٹر وینکیٹیش کی قیادت میں ایک وفد نے بھی شرکت کی۔
میٹنگ میں ایم ایل اے راجو پالوے، کلیان دلے، خورشید صدیقی، محمد فاضل انصاری،مرزا عبدالقیوم ندوی، نسیم انعامدار، پروفیسر رفیق باغبان، عرفان قریشی، شاہ رخ ملانی. شفیع حسن، تکارام مانے، دیگر نے شرکت کی۔</p>
<p style="text-align: right;"></p>.

Recommended