Urdu News

امرتیہ سین نے لو جہاد قانون پر سپریم کورٹ کی مداخلت کا مطالبہ کیا

امرتیہ سین نے لو جہاد قانون پر سپریم کورٹ کی مداخلت کا مطالبہ کیا

<h3 style="text-align: center;">امرتیہ سین نے لو جہاد قانون پر سپریم کورٹ کی مداخلت کا مطالبہ کیا</h3>
<p style="text-align: right;">کولکاتہ ، 29 دسمبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">ایک غیر ملکی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ، سین نے کہا کہ جہاں’لو‘ ہے وہاں ’جہاد‘ نہیں ہوتا ہے۔ محبت ایک بہت ذاتی حق ہے اور اس میں دخل اندازی نہیں کی جاسکتی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">لوجہاد کے نام پر بنائے جانے والے قوانین تشویشناک ہیں۔ لو جہاد کے قوانین پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا ، ایسا لگتا ہے کہ یہ انسانی آزادی میں مداخلت کرتا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> زندگی کے حق کو بنیادی حق تسلیم کیا گیا ہے لیکن اس قانون کے نتیجے میں انسانی حقوق کی پامالی کی جارہی ہے۔ چوں کہ کوئی بھی شخص اپنے مذہب کو دوسرے مذہب میں تبدیل کرسکتا ہے ، اس کو آئین کی منظوری حاصل ہے۔ اس لیے لوجہاد قانون غیر آئینی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">امرتیہ سین نے کہا’سپریم کورٹ کو فوری طور پر اس معاملے میں مداخلت کرنی چاہیے۔ اس قانون کو غیر آئینی قرار دینے کے لیے سپریم کورٹ میں ایک مقدمہ درج کیا جانا چاہیے۔ یہ بہت بڑا مسئلہ ہے۔ ہندستان کی تاریخ میں اس طرح کی کوئی مثال نہیں ملتی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">اکبر کے زمانے میں ، ایک اصول تھا کہ کوئی بھی شخص کسی بھی مذہب کو اپنا سکتا ہے اور کسی بھی مذہب میں شادی کرسکتا ہے۔ ہمارے ملک میں یہ کلچر ہے۔ ہمارا آئین ذاتی آزادی کے تحفظ کے بارے میں بہت واضح ہے۔ اس کے نتیجے میں ، اس طرح کا قانون آئین کی توہین ہے۔‘</p>.

Recommended