Urdu News

وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے لکھنٔو میں سی بی آئی سی کے 26 افسروں کو صدارتی توصیفی سند کے اعزاز سے نوازا

وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن

 

 
 

خزانے اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج لکھنٔو میں سینٹرل  بورڈ آف ان ڈائرکٹر ٹیکسز اینڈ کسٹمز (سی بی آئی سی) کے افسروں اور اسٹاف کو   ’خدمات کے خصوصی نمایاں ریکارڈ‘ کے لئے  صدارتی  توصیفی اسناد اور میڈلوں  کے ایوارڈز سے  نوازنے کے مقصد سے  منقعدہ تقسیم اعزازات کی تقریب  میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔

خزانے کے مرکزی وزیر مملکت جناب پنکج چودھری معزز مہمان تھے اور   اس تقریب میں  حکومت ہند کے  ریوینیو کے محکمے کے سکریٹری جناب  ترون بجاج  ، سی بی آئی سی کے چیئرمین جناب ایم اجیت کمار ، سنٹر بورڈ آف ڈائرکٹر ٹیکسز(سی بی ڈی ٹی) کے چیئرمین جناب جے بی مہا پاترا نے  محکمے کے دیگر سینئر افسروں کے ساتھ شرکت کی۔ صدارتی توصیفی اسناد کا ایوارڈ  سی بی آئی سی کے ممتاز افسروں کو پیش کیا گیا۔

اس موقع پر  اپنے خطاب میں محترمہ سیتا رمن نے   شاندار خدمات کے لئے  اعزاز حاصل کرنے والوں کو مبارکباد پیش کی اور  سی بی آئی سی کے  افسروں کے  کام کی ستائش کی۔ وزیر خزانہ نے کووڈ۔ 19 عالمی وبا کے دوران  فوری کسٹمز کلیئرنس کی سہولت فراہم کرانے کے لئے  کسٹمز افسروں کے  اچھے کام کی بھی تعریف کی۔ کووڈ۔ 19 عالم وبا کے دوران  کسٹمز کی  شاندار کارکردگی کا اعتراف کرتے ہوئے  محترمہ سیتا رمن نے مشورہ دیا کہ  26 جنوری 2022 کو  صدارتی ایوارڈ حاصل کرنے والوں   کے ساتھ ساتھ  ایک بار کے خصوصی ’کورونا رسپانس ایوارڈ‘  کا بھی اعلان کیا جانا چاہیے۔ وزیر خزانہ نے  اس بات پر زور دیا کہ  ماہانہ جی ایس ٹی کلیکشن  اقتصادی ترقی کا  بیرو میٹر بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  تیز رفتار ترقی کے راستے پر  قائم رہنے کے لئے  آنے والے مہینوں میں  جی ایس ٹی کلیکشن  کو برقرار رکھنا ہوگا۔ کووڈ۔ 19 عالمی وبا کے دوران  گھر سے کام کرنے والے  سی بی آئی سی افسروں  کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے اور  اس بات سے واقف ہونے پر کہ  گروپ اے افسروں کو لیپ ٹاپ دیئے گئے ہیں، وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ  سی بی آئی سی کے  تمام گروپ بی افسروں کو بھی  لیٹ ٹاپ / ٹیبلیٹ دیئے جانے چاہئیں کیونکہ اس سے  ان کی کارکردگی میں بہتری آئے گی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اس سلسلے میں  گروپ بی کے افسروں کے لئے  9200 لیپ ٹاپ کی منظوری دے دی گئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0025KPR.jpg

 

اس موقع پر اپنے خطاب میں  خزانے کے وزیر مملکت جناب پنکج چودھری نے کہا کہ  سی بی آئی سی نے  جی ایس ٹی کو کامیابی کے ساتھ نافذ کرتے ہوئے  اقتصادی اور ٹیکس سے متعلق اصلاحات کے نفاذ میں  ایک اہم رول ادا کیا ہے۔ جناب چودھری نے  ایوارڈ حاصل کرنے والوں کو اور  خصوصی طور پر ان کے خاندان کے ارکان کو مبارک باد پیش کی کیونکہ ان کے تعاون کے بغیر  یہ افسر  ایسی شاندار کارکردگی  کا مظاہرہ نہیں کرسکتے تھے۔

تمام ایوارڈ حاصل کرنے والوں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے  جناب ترون بجاج نے  سی بی آئی سی کے ذریعہ  صدارتی ایوارڈ  کے لئے  ایوارڈ حاصل کرنے والوں کے انتخاب کے لئے اختیار کئے گئے  شاندار میکانزم  کی تعریف کی اور  کووڈ۔ 19 عالمی وبا کے دوران  ضروری اشیا کی  تیز رفتار کسٹمز کلیئرنس کے لئے  سی بی آئی سی افسروں  کی ستائش کی۔

اس سے قبل  اپنے استقبالیہ خطاب میں ایم اجیت کمار نے  تمام معززین کا خیرمقدم کیا اور  زندگی کے خطرے اور دیگر  عملی مشکلات  کے باوجود سخت محنت اور کوشش کرنے کے لئے  تمام ایوارڈ حاصل کرنے والوں کو مبارک باد پیش کی۔ جناب کمار نے اس بات پر روشنی ڈالی کی سی بی آئی سی  نے ڈیجیٹل طریقہ کار استعمال کیا ہے اور وہ  آٹو میشن پر خصوصی  توجہ دے رہا ہے اور  خدمت کی فراہمی میں بہتری لانے کے لئے  تمام متعلقین کےس اتھ تعاون  کے نقطہ نظر کو  اختیار کیا ہے۔

جناب جے بی مہا پاترا  نے  سی بی ڈی ٹی اور سی بی آئی سی  کے اشتراک اور تعاون پر زور دیا  کہا کہ  یہ دونوں بورڈ  ملک کی اقتصادی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لئے  مسلسل مل کر کام کررہے ہیں۔ ڈی جی جی آئی  نئی دہلی کے پرنسپل ڈی جی جناب  سنجے  کمار اگروال  نے  شکریہ کی تحریک پیش کی۔

سی بی آئی سی کے 26 افسروں اور اسٹاف کو  ’’خدمات کے خصوصی نمایاں ریکارڈ‘‘ کے لئے  صدارتی توصیفی اسناد کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔

ان افسروں کا انتخاب گزشتہ برسوں میں  اپنے متعلقہ  خدمت کے شعبے میں  مثالی کارکردگی  کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ اس سال منتخب ہونے والے ایوارڈ یافتگان میں سروس کے  تمام کیڈر ز کے افسروں کو شامل کیا گیا ہے جنہوں نے  اپنی مختلف ذمہ داریوں  کو پورا کرنے نمایاں کارکردگی انجام دی ہے اور اسمگلنگ کو روکنے ، ٹیکس چوری کا پتہ لگانے ، تجارت پر مبنی منی لانڈرنگ کا پتہ لگانے اور غیر ملکی زر مبادلہ  سے متعلق خلاف ورزیوں کو پتہ لگانے  کے علاوہ  ٹیکس سے متعلق پالیسی تیار کرنے ، ریوینیو حاصل کرنے اور  کاروباری طریقوں کے آٹومیشن  اور صلاحیت ساز ی و تربیت میں  تعاون کیا ہے

Recommended