دو ستمبر کو دو اہم واقعات رونما ہوئے۔ ایک طرف حکومت ہند نے چین کے ایک سو اٹھارہ ایپس پر پابندی عائد کر دی تو دوسری طرف دیر رات وزیراعظم کے پرسنل ویب سائٹ کا ٹویٹر اکاؤنٹ ہیک کرلیا گیا۔ حالانکہ ان دو واقعات میں آپس میں کوئی رشتہ نظر نہیں آتا بلکہ یہ ایک محض اتفاق ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی کے ٹویٹر اکاؤنٹ کو ہیک کرنے والے ہیکر نے کورونا ریلیف فنڈ کے لئے ڈونیشن میں بٹ کوائن کی مانگ کی۔ حالانکہ ترنت ہی یہ ٹویٹ ڈیلیٹ کر دے گے۔ وزیراعظم نریندر مودی کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا گیا کہ میں آپ لوگوں سے کورونا ریلیف کے لئے بناے گے پی ایم مودی ریلیف فنڈ میں ڈونیٹ کریں ۔
ایک اور ٹویٹ میں ہیکر نے لکھا یہ اکاؤنٹ جان وک نے ہیک کیا ہے ۔ ہم نے پے ٹی ایم مال ہیک نہیں کیا ہے۔
حالانکہ اب یہ ٹویٹس ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ وزیراعظم کے پرسنل ویب سائٹ کا اپنا ٹویٹر اکاؤنٹ ہے جس کے پچیس لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں۔ٹویٹر نے بھی جمعرات کے دن اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نریندرمودی کے پرسنل ویب سائٹ کے ایک اکاؤنٹ کو کی ٹویٹس کے ساتھ ہیک کیا گیا ہے۔ ٹویٹر نے کہا کہ اسے اس معاملے کی جانکاری ہے اور وہ اس اکاؤنٹ کو محفوظ کرنے کے لئے مناسب قدم اٹھا رہے ہیں۔ٹویٹر کے ترجمان نے کہا کہ ہم بہت تیزی کے ساتھ اس معاملے کی جانچ کر رہے ہیں۔ اس وقت ہمیں کسی دوسرے اکاؤنٹ کے ہیک ہونے کی کوئی خبر نہیں ہے۔
واضح رہے کہ پے ٹی ایم ڈاٹا چوری کے ایک معاملے میں ""جان وک"" گروپ کا نام سامنے آیا تھا۔ ساءبر سیکورٹی فرم سایبل نے تیس اگست کو دعوہ کیا تھا کہ جان وک گروپ نے پے ٹی ایم مال کا ڈاٹا چوری کیا تھا۔ سایبل فرم نے دعویٰ کیا تھا کہ جان وک گروپ نے اس وقت فروری کی مانگ کی تھی۔ حالانکہ پے ٹی ایم نے ڈاٹا چوری کے الزام کو غلط قرار دیا۔
دنیا کی جانی مانی ہستیوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو ہیک کرنے کی یہ کوشش کوی پہلی گھٹنہ نہیں ہے۔ کچھ دنوں پہلے بل گیٹس اور امریکا کے سابق صدر براک اوباما کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ بھی ہیک کر لے گئے تھے۔ ٹویٹر کے ترجمان نے کہا کہ وہ ٹویٹر کی حفاظت پر کام کر رہے ہیں۔ ان کی کوشش ہے کہ ہیکر اپنے مقصد میں کامیاب نہ ہونے پائیں۔ .
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…