Urdu News

شام: دس سال سے جاری خوفناک جنگ، روزانہ 83 شہری لقمہ اجل بن رہے ہیں

شام: دس سال سے جاری خوفناک جنگ، روزانہ 83 شہری لقمہ اجل بن رہے ہیں

اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کی رپورٹ کے مطابق دس سالوں میں تین لاکھ سے زائد اموات ہوئیں

دمشق، 29 جون (انڈیا نیرٹیو)

روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کو تین ماہ گزر چکے ہیں۔ ایسے میں لوگ شام میں جاری جنگ کو بھی یاد کر رہے ہیں۔ شام میں گزشتہ دس سالوں سے ایک خوفناک جنگ جاری ہے۔ اس کی وجہ سے وہاں روزانہ اوسطاً 83 شہری مر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمیشن کی حالیہ رپورٹ کے مطابق شام میں گزشتہ دس سال سے جاری پرتشدد تنازعات میں تین لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل بشلیٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے اس رپورٹ کی تیاری کا حکم دیا تھا۔ اس رپورٹ کے مطابق شام میں ایک دہائی سے جاری جنگ میں اب تک تین لاکھ چھ ہزار 887 شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ ملک میں پرتشدد تصادم کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں کا اب تک کا سب سے زیادہ اندازہ ہے۔ اس رپورٹ میں ایک لاکھ 43 ہزار 350 عام لوگوں کی اموات کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اعدادوشمار کی تکنیک کے ذریعے معلومات کی کمی کے باعث ایک لاکھ 63 ہزار 537 دیگر شہریوں کی ہلاکت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کا خیال ہے کہ اس تجزیے سے ہمیں پرتشدد تنازعات کی شدت اور سطح کو واضح طور پر سمجھنے اور جاننے میں مدد ملے گی۔ دس سالوں میں تین لاکھ چھ ہزار 887 اموات کا مطلب ہے کہ گزشتہ ایک دہائی میں اس تشدد کی وجہ سے روزانہ اوسطاً 83 شہری ہلاک ہوئے۔ یہ تعداد شام کی کل آبادی کا تقریباً 1.5 فیصد ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ یہ لوگ جنگی مہم کے دوران مارے گئے تھے۔ ان میں وہ لوگ شامل نہیں ہیں جو بیماریوں، بھوک اور دیگر وجوہات سے مرے ہیں۔ 

Recommended