Chat Box
نجم الدولہ،دبیرالملک،بہادرنظام جنگ،مرزانوشہ اسداللہ خاں غالب
مرزا
غالب
غالب نے 27 دسمبر 1797 میں آگرہ کے کالامحل میں آنکھ کھولی،ان دنوں یہ شہر اکبر آباد کہلاتا تھا۔
دس یا گیارہ سال کی عمر سے شاعری شروع کی اور 1869 میں انتقال ہوا۔
غالب نےجس پرآشوب دورمیں آنکھیں کھولیں،اس میں انہوں نےمسلمانوں کی ایک عظیم سلطنت کوبرباد ہوتے ہوئے
باہر سے آئی ہوئی انگریز قوم کو ملک کے اقتدار پر چھاتے ہوئے دیکھا اور غالباً یہی وہ پس منظر ہےجس نےان کی نظر میں گہرائی اورفکرمیں وسعت پیداکی۔
ہندوستان کے علاوہ اب توریڈیو،ٹی وی کے ادبی پروگرام،سوشل میڈیا وغیرہ کے ذریعے کلام غالب کو دنیا کےگوشےگوشےمیں سناجاتا ہے۔
غالب صرف ایک عظیم شاعر ہی نہیں تھے بلکہ نثر نگاری میں بھی ان کو کمال حاصل تھا۔
غالب کی نثر خطوط کی شکل میں ہمارے سامنےآئی۔اس خطوط کے ذریعے غالب نےلکھنے کے ایک نئے طریقے کی بنیاد ڈالی۔
غالب نےلکھنے کابالکل ہی الگ ڈھنگ نکالا یہی وجہ ہے کہ غالب"نئی اردو نثر"کے بانی کہلاتے ہیں۔
تصویر کے لیے ریختہ کا شکریہ
تصویر کے لیے ریختہ کا شکریہ
تصویر کے لیے ریختہ کا شکریہ
تصویر کے لیے ریختہ کا شکریہ