ہندوستان میں گلاب جامن،جلیبی،امرتی اور مال پوا سب سے پسندیدہ اور مشہور مٹھائیوں میں سے ایک ہے۔
آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ ملک کی مشہور مٹھائیاں آخر کہاں سے آئی ہیں اور ان کی ابتدا کیسے ہوئی؟
میسور پاک مٹھائی میسور گھرانے کے راجا کرشن راج کے باورچی مَڈَپّا نے پہلی بار بنائی تھی۔
کہا جاتا ہے کہ باورچی راجا کے لیے میٹھا پکوان بنانا بھول گیا تھا،تو جلد بازی میں انہوں نے بیسن سے ایک مٹھائی تیار کی۔
راجا کو یہ خوب پسند آئی۔جب راجا نے اس مٹھائی کا نام پوچھا تو باورچی نے میسور پاک کہہ دیا ۔تب وہاں 'پاک' کا معانی' میٹھا 'ہوتا تھا۔
لِڈیکینی مٹھائی ،پہلی بار کلکتہ کے حلوائی بھیم چندر ناگ کے ذریعے بنگال میں بنائی گئی تھی۔یہ مٹھائی ہندوستان کے اس وقت کے گورنر۔جنرل کیننگ کی اہلیہ کے لیے بنائی گئی تھی۔
امرتی،پہلی بار مغل رسوئی میں جہانگیر کے لیے بنائی گئی تھی۔امرتی کو جانگیری یا جانگری بھی کہتے ہین۔
کہا جاتا ہے کہ گلاب جامن شاہ جہاں کے باورچی نے بنایا تھا۔کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ گلاب جامن ترکیوں کے ذریعے ہندوستان لایا گیا پکوان ہے۔
آج جلیبی ہندوستان کی مشہور مٹھائی ہے۔لیکن مانا جاتا ہے کہ جلیبی کی ابتدا پچھم ایشیا میں ہوئی تھی، جہاں اسے جلابیا کہا جاتا تھا۔
کہا جاتا ہے کہ مال پوا کا ذکر رِگ وید میں ' اَپوما' کی شکل میں کیا گیا ہے۔پہلے اسے جو سے بنایا جاتا ہے،بعد میں مال پوا گیہوں اور چاول کے آٹے سے بھی بننے لگے۔
کَردَنت مٹھائی،1907 میں وِجَیَا کرادنت کے ذریعے بنائی گئی تھی۔یہ کرناٹک ریاست کا میٹھا پکوان ہے۔