ہندوستانی سنیما کے تجربہ کار اداکار دلیپ کمار کا جب بھی ذکر ہوگا ساتھ میں مدھو بالا کا نام ضرور لیا جائے گا۔
سال 1951 میں فلم آئی ترانہ۔شوٹنگ کے دوران دونوں ایک دوسرے کے قریب آئے اور یہیں سے شروع ہوئی داستان عشق۔
دونوں ایک دوسرے کے پیار میں ڈوب چکے تھے،دلیپ۔مدھوبالا کا رشتہ سات سال تک چلا۔پھر اس رشتے میں دوریاں آنا شروع ہوئیں۔
مدھوبالا کے والد عطاءاللہ خان کو دلیپ کے ساتھ ان کا یہ رشتہ بالکل منظور نہیں تھا۔وہ بیٹی کو دلیپ کمار کے ساتھ شوٹنگ پر بھی نہیں بھیجنا چاہتے تھے۔
فلم'نیا دور'کی شوٹنگ گوالیار میں ہونی تھی،جہاں دونوں ستاروں کو پہنچنا تھا۔لیکن مدھوبالا کے والد نے انہیں بھیجنے سے منع کر دیا۔
مدھو کے والد نے ڈائریکٹر پر کانٹریکٹ توڑنے کا کیس کیا،بی آر چوپڑہ نے بھی کاونٹر مقدمہ کیا۔کورٹ۔کچہری کے چکر میں دلیپ۔مدھوبالا کا رشتہ بھی پسا۔
کورٹ میں دلیپ نے مدھوبالا کا ساتھ نہیں دیا،اس وجہ سے ان کے والد اور ناراض ہو گئے۔اداکارہ چاہتی تھیں کہ دلیپ والد سے معافی مانگیں لیکن انہوں نے ایک شرط رکھ دی۔
دلیپ نے مدھوبالا سے کہا کہ وہ ان سے شادی کرنا چاہتے ہیں لیکن انہیں والد سے تمام رشتے توڑنے ہوں گے۔اداکارہ کو یہ منظور نہیں ہوا اور عشق کی داستان ختم ہو گئی۔
دلیپ۔مدھوبالا کا رشتہ ٹوٹنے کے بعد بھی انہیں کچھ سائن کی ہوئی فلموں میں کام کرنا تھا۔دونوں نے کلاسک فلم مغل آعظم میں سلیم۔انار کلی کا کردار کیا۔
شوٹنگ کے دوران دونوں کی بات چیت بند ہو چکی تھی۔فلم ہٹ ہوئی لیکن رشتہ ٹوٹ گیا۔پھر دلیپ کمار نے سائرہ بانو سے اور مدھوبالا نے کشور کمار سے شادی کر لی۔