Urdu News

افغانستان میں انسانی حالت ابتر ہوچکی ہے:پوتن

روسی صدر ولادیمیر پوتن

 ماسکو۔ 10؍ فروری(انڈیا نیریٹو)

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے نشاندہی کی کہ افغانستان میں انسانی صورتحال ابتر ہو چکی ہے۔ اور چار ملین افغانوں کو فوری ہنگامی امداد کی ضرورت ہے۔سلامتی کے سفیروں کا پانچواں کثیرالجہتی اجلاس بدھ کو ماسکو میں منعقد ہوا تھا ۔

یہ ملاقات دو دن تک جاری رہی۔ میٹنگ کے دوران پوتن نے کہا کہ افغانستان میں انسانی صورتحال ابتر ہے۔ روس کی معلومات کے مطابق ملک میں تقریباً 40 لاکھ افراد کو فوری طور پر انسانی امداد کی ضرورت ہے، “منشیات کی اسمگلنگ بڑھ رہی ہے۔ بدقسمتی سے پوست کی فصلیں پھیل رہی ہیں

۔ اس  سے پہلے ماسکو میں ہندوستانی سفارت خانے نے کہا کہ ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول نے افغانوں کی فلاح و بہبود اور انسانی ضروریات پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت افغان عوام کو ان کی ضرورت کے وقت کبھی نہیں چھوڑے گا۔

ہندوستانی سفارت خانے نے کہا، “انہوں نے افغانستان میں ایک جامع اور نمائندہ حکومت کے مطالبے کا اعادہ کیا اور دہشت گردی سے لڑنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔”سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ افغانستان سے کوئی سفیر نہ آنا نقصان دہ ہے۔

افغانستان پر ماسکو کانفرنس دو وجوہات کی بنا پر کارگر ثابت نہیں ہو سکتی۔ افغانستان کی نمائندگی افغانستان کے موقف کا دفاع کرنے یا ان کے فیصلوں کی تصدیق اور تردید کے لیے نہیں کی جاتی، اور دوسری بات، افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے ان کا ایجنڈا واضح نہیں ہے۔ماسکو اجلاس میں افغانستان کے کسی نمائندے کو مدعو نہیں کیا گیا۔اجلاس میں روس، ایران، چین، بھارت، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کے اعلیٰ سیکورٹی حکام نے شرکت کی۔

Recommended