Categories: عالمی

انڈونیشیا کی آبدوز سمندر میں غرق ، بھارتی بحریہ تلاش کرنے میں مدد کرے گی

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>بالی جزیرے کے قریب ڈوبی آبدوز میں 53 افراد سوار تھے</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>بھارتی بحریہ نے ڈی ایس آر وی کو وشاکھاپٹنم سے انڈونیشیا کے لیے روانہ کیا</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نئی دہلی، <span dir="LTR">23</span>اپریل (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 انڈونیشیا میں ایک تربیتی آپریشن کے دوران بدھ کو جزیرے بالی کے قریب سمندر میں 53 افراد کے ساتھ غرق آب ہوئی آبدوز کے آر آئی ننگلہ کو تلاش کرنے میں بھارتی بحریہ انڈونیشیا کی مدد کرے گی۔ جمعرات کے روز ، بھارتی بحریہ نے انڈونیشیا کی بحریہ کی مدد کے لیے فوری طور پراس کے لیے استعمال ہونے والی خصوصی آبدوز، ڈی ایس آر وی کو وشاکھاپٹن سے روانہ کیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<img alt="" src="https://www.urdu.indianarrative.com/upload/news/Indian_Navy.jpg" style="width: 750px; height: 482px;" /></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
بھارتی بحریہ کے ترجمان ویویک مدھوال کے مطابق ، بھارت دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جوسمندر میں غرق آبدوز کو ڈی ایس آر وی کے تلاش اور دفاع کرنے کی اہل ہے۔ بھارتی بحریہ کا ڈی ایس آر وی سسٹم 1000 میٹر کی گہرائی تک آبدوزوں کا پتہ لگاسکتا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
انڈونیشیا کے قومی مسلح افواج کے کمانڈر ہادی جاہ جنتو کے مطابق ، ان کی آبدوز کے آر آئی ننگلہ جزیرے بالی کے تقریبا 95 کلومیٹر دور سمندر میں لاپتہ ہوگئی ہے ، جس میں 53 افراد سوار تھے۔ حادثے کے وقت یہ جمعرات کو میزائل داغنے کی ایک مشق کی تیاری کر رہی تھی۔ اس مشق میں فوجی سربراہ اور دیگر اعلی فوجی افسران کو شامل ہونا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<img alt="" src="https://www.urdu.indianarrative.com/upload/news/indian_navy1.jpg" style="width: 750px; height: 500px;" /></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ہادی جاہ جنتو انڈونیشیا کی فضائیہ کے ایئر چیف مارشل ہیں اور اس وقت انڈونیشیائی نیشنل آرمڈ فورس کے کمانڈر ہیں۔ بھارت سے مدد مانگتے ہوئے ، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انڈونیشیا کی بحریہ نے آبدوز کی تلاش کے لیے اس علاقے میں جنگی جہاز تعینات کردیئے ہیں۔ تلاشی اور امداد کے لیے سنگاپور اور آسٹریلیا سے بھی مدد لی گئی ہے جن کے پاس سب میرین سپورٹ سسٹم ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
انڈونیشیا کی یہ آبدوز جرمنی میں تیار کی گئی تھی اور 1980 کی دہائی سے بحریہ میں شامل ہے۔ انڈونیشیا کے بحری بیڑے کے پاس اس وقت مجموعی طور پر پانچ آبدوزیں ہیں اور 2024 تک یہ تعداد آٹھ تک بڑھانے کا منصوبہ ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago