Urdu News

پاکستان آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کی مدت کار میں توسیع  متوقع، سیاست میں آرمی چیف کی حصہ داری پر کیوں اٹھ رہے ہیں سوال؟

پاکستان کے آرمی چیف جنرل جاوید قمر باجوہ

 اسلام آباد۔ 23؍ اگست

  پاکستان کے آرمی چیف جنرل جاوید قمر باجوہ اس سال 29 نومبر کو ریٹائر ہونے والے ہیں، یہ قیاس آرائیاں عروج پر ہیں کہ شہباز شریف کی زیر قیادت پاکستانی حکومت انہیں ایک اور توسیع دے سکتی ہے۔ اگر  یہ توسیع ہوئی تو یہ ان کی بطور آرمی چیف دوسری توسیع ہوگی۔  انہیں 29 نومبر 2019 کو تین سال کی توسیع دی گئی تھی۔

 پاکستان ذرائع ابلاغ کے مطابق، توسیع چھ ماہ سے دس ماہ  کے درمیان ہو سکتی ہے۔  تمام قیاس آرائیاں اس ماہ کے شروع میں لندن میں باجوہ اور پی ایم ایل این کے سپریمو نواز شریف کے درمیان مبینہ ملاقات کے بعد شروع ہوئیں۔

اگرچہ شریف نے اکثر باجوہ کو ہٹانے اور انہیں پاکستان چھوڑنے پر مجبور کرنے پر تنقید کی تھی، لیکن سیاسی مصلحت نے ان کے موقف میں تبدیلی لائی ہے۔

 باجوہ شریف ملاقات کے بعد، نومبر میں باجوہ کے ممکنہ جانشینوں پر موجودہ بحث ایک نیا موڑ لے سکتی ہے۔  ممکنہ جانشینوں میں کور کمانڈر راولپنڈی لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا، لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس، لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود راجہ، لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید شامل ہیں۔

 واضح رہے کہ جن تین افسران کی قطار میں رہنے کا امکان ہے ان میں کور کمانڈر گوجرانوالہ محمد عامر اور کور کمانڈر ملتان لیفٹیننٹ جنرل چراغ حیدر اور آئی ایس آئی کے ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم شیخ شامل ہیں۔

پاکستانی مقامی میڈیا  نے اطلاع دی ہے کہ پیپلز پارٹی کے رہنما آصف علی زرداری، جو موجودہ مخلوط حکومت کے معمار ہیں، باجوہ کی مدت ملازمت میں ایک اور توسیع کے حق میں ہیں۔  یہ بات بھی سیاسی معنی رکھتی ہے کہ باجوہ کے اپنے سابق وزیر عمران خان کے ساتھ پریشان کن تعلقات ہیں۔ نیا چیف آف آرمی سٹاف ایسا کوئی بوجھ نہیں اٹھا سکتا۔

Recommended