Urdu News

پاکستان: عمران خان کو ہائی کورٹ سے بڑی راحت، گرفتاری پر پابندی

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان

اسلام آباد، 22 اگست (انڈیا نیرٹیو)

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو گرفتاری سے راحت مل گئی ہے۔ انہیں اسلام آباد ہائی کورٹ سے تین دن کی ضمانت مل گئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے الزام لگایا گیا تھا کہ عمران خان اشتعال انگیز تقاریر کرکے ملک کے عوام کو حکومت، عدالت اور فوج کے خلاف اکسانا چاہتے ہیں۔ اشتعال انگیز تقریر کے الزام میں ان پر گرفتاری کی تلوار لٹک رہی تھی۔

اس پر الزام تھا کہ 20 اگست کو اسلام آباد میں ایک میٹنگ میں انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے ایک جج، کئی عہدیداروں اور حکومت کے خلاف قابل اعتراض باتیں کیں۔

حکومت نے عمران کی تقریر کو اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔ الزام ہے کہ اس کے ذریعے عمران خان ملک کے عوام کو حکومت، عدالت اور فوج کے خلاف بھڑکا کر ملک میں خانہ جنگی کو ہوا دینا چاہتے تھے۔

معاملہ جیسے ہی زور پکڑنے لگا، حکومت اور پولیس متحرک ہوگئی۔ الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے عمران کی تقریر کے لائیو ٹیلی کاسٹ پر پابندی عائد کر دی۔

ان کی تقاریر کو براہ راست نشر نہ کرنے کے مزید احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ اس کیس میں پولیس نے عمران خان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

پولیس بھی عمران کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر بنی گالہ پہنچی تھی لیکن لوگوں کا بڑا ہجوم دیکھ کر انہیں واپس لوٹنا پڑا۔ عمران کے حامیوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر عمران کو گرفتار کیا گیا تو ملک بھر میں ہنگامہ ہو گا۔

Recommended