پاکستان سیکورٹی فورسز نے پیر کے روز پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنما اور ایم این اے علی وزیر کو شمالی وزیرستان میں ڈمڈیل چیک پوسٹ سے اس وقت گرفتار کیا جب وہ میران شاہ سے رزمک جا رہے تھے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وزیر کو حراست میں لینے کے بعد میران شاہ ہیڈ کوارٹر منتقل کر دیا گیا اور اس کے خلاف درج ایف آئی آر میں پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) سائبر کرائم سرکل پشاور نے وزیر اور پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین کے خلاف مبینہ طور پر ہتک آمیز زبان استعمال کرنے اور اداروں کے خلاف پروپیگنڈا پھیلانے پر انکوائری شروع کی تھی۔تحقیقاتی ایجنسی نے دونوں رہنماؤں کو 23 جون کو پیش ہونے کا حکم بھی دیا تھا۔
وزیر کی گرفتاری کے لیے پولیس اور سیکورٹی اہلکار گزشتہ کئی دنوں سے الرٹ تھے۔پی ٹی ایم رہنما کو دو سال سے زائد قید کے بعد فروری کے شروع میں کراچی جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ وہ غداری کے کئی مقدمات میں دسمبر 2020 سے زیر حراست تھے۔
ادھر قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایم این اے محسن داوڑ نے دعویٰ کیا کہ وزیر کو اغوا کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔انہوں نے ان کی گرفتاری سے متعلق تفصیلی انکوائری کا مطالبہ کیا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…