ٹائی ٹینک کی تلاش اس وقت مزید مشکل ہو گئی ہے جب ایک آبدوز جو کچھ سیاحوں کو لے کر سمندر میں گہرائی میں چلی گئی۔ شدید تلاش کے دوران بچاؤ کے کام میں مصروف لوگوں کی طرف سے سنائی دینے والی کچھ آوازوں نے امیدیں جگائی ہیں۔
ٹائی ٹینک 10 اپریل 1912 کو برطانیہ کے شہر ساؤتھمپٹن سے نیویارک شہر کے لیے روانہ ہوا اور چار دن بعد 14 اپریل 1912 کو آدھی رات کو ایک برفانی تودے سے ٹکرا کر شمالی بحر اوقیانوس میں ڈوب گیا۔ گزشتہ اتوار کو ایک آبدوز شمالی بحر اوقیانوس میں اس ٹائی ٹینک کا ملبہ دکھانے گئی تھی۔
لیکن پانی میں اترنے کے دو گھنٹے کے اندر ہی غائب ہو گئی۔ اتوار کے بعد سے اس آبدوز کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ پریشان کن بات یہ ہے کہ آبدوز میں صرف 70 گھنٹے آکسیجن رہ گئی ہے۔ کینیڈین کوسٹ گارڈ کی گاڑی مسلسل اس آبدوز کے بارے میں جاننے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس دوران کینیڈین کوسٹ گارڈ کی گاڑی نے سمندر کے نیچے سے کچھ آوازیں سنی ہیں۔
امریکی کوسٹ گارڈ نے کہا کہ سرچ ٹیموں نے پانی کے اندر روبوٹک سرچ آپریشن (آر او وی) کیا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ دھماکہ کہاں سے ہوا۔ تاہم اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ کوسٹ گارڈ نے اس بارے میں کوئی خاص معلومات نہیں دی ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…