بھارت درشن

جعلی کھادی کی فروخت

جعلی کھادی کی فروخت

چھوٹی، بہت چھوٹی اور درمیانی درجے کی صنعتوں کے وزیر مملکت جناب بھانو پرتاپ سنگھ ورما نے. لوک سبھا میں ایک تحریری جواب یہ معلومات دی ہے. کہ  ٹیکسٹائل کی وزارت کی ٹیکسٹائل کمیٹی، کھادی اور گاؤں کی صنعتوں سے متعلق کمیشن. (کے وی آئی سی) کے ذریعہ جسمانی معائنہ کے ذریعہ کھادی کی پیداوار کے عمل کا معائنہ کرنے کے لئے مصروف عمل ہے. تاکہ ہاتھ سے کتائی جانے اور ہاتھ سے بنائی کے عمل کو یقینی بنایا جاسکے. اور لیبارٹری ٹیسٹنگ سے کھادی کے نمونے حاصل کئے جاسکیں۔ جعلی کھادی کی فروخت

کے وی آئی سی نے کھادی کے نام پر مصنوعات کی غیر مجاز. فروخت میں مصروف اداروں کو 2172 نوٹس جاری کیے تھے. جن کے خلاف 447 اداروں نے کھادی ٹریڈ مارک کا غیر ارادی طور پر استعمال کرنے پر معافی مانگی ہے. 84 اداروں نے مستقبل میں کھادی ٹریڈ مارکس کا استعمال نہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

کھادی کی جعلی مصنوعات کی فروخت کو روکنے کے لیے درج ذیل اقدامات:
  1. ، جس میں زیادہ تر کلاسز بشمول کلاس-24 اور 25 (ٹیکسٹائل اور ٹیکسٹائل مصنوعات) شامل ہیں۔
  2. کے وی آئی سی نے 7 ٹریڈ مارک مشیروں کا تقرر کیا ہے. جو تیسرے فریق کی طرف. سے ٹریڈ مارک کی خلاف ورزیوں کو فعال طور پر دیکھ رہے ہیں اور غیر مجاز صارفین کو قانونی نوٹس جاری کر رہے ہیں۔
  3. کے وی آئی سی مسلسل بنیادوں پر ای کامرس پلیٹ فارم .اور سوشل میڈیا سے جعلی کھادی مصنوعات کی آن لائن فروخت. سے متعلق لنکس کو بھی ہٹا رہا ہے۔ اب تک، کے وی آئی سی نے ایمیزون، فلپ کارٹ، اسنیپ ڈیل، واٹس ایپ، یوٹیوب ، وغیرہ سے 2487 لنکس کو ہٹا دیا ہے۔
  4. کے وی آئی سی تیسرے فریقوں کے ذریعہ درج کردہ ایسے ٹریڈ مارکس. کے رجسٹریشن کی درخواستوں کی مسلسل مخالفت کر رہا ہے. جس میں لفظ ’کھادی‘  ان کے ٹریڈ مارک کے حصے کے طور پر درج ہے۔ اب تک کے وی آئی سی نے 185 مخالفتیں داخل کیں۔
  5. کے وی آئی سی پہلے سے رجسٹرڈ فریقین کے ٹریڈ مارکس کی منسوخی. کے لیے ٹریڈ مارک اتھارٹیز کے سامنے اصلاحی درخواستیں بھی داخل کر رہا ہے. جس میں اس کے ٹریڈ مارک کے حصے کے طور پر لفظ’’کھادی‘‘ شامل ہے۔ اب تک، کے وی آئی سی نے 43 اصلاحی درخواستیں داخل کی ہیں
  6. کے وی آئی سی نے ورڈ مارک “کھادی” کے لیے ٹریڈ مارک رجسٹریشن حاصل کر لی ہے

ایم ایچ اے  کے مطابق آرڈر نمبر 02/01/2020-عوامی (پارٹ-III) مورخہ 03.12.2021 کے  مطابق فلیگ کوڈ آف انڈیا 2002 میں یہ ترمیم کی ہے. کہ پارٹ-1، دفعہ l.2 میں ’’ہندوستان کا قومی پرچم ہاتھ سے بنایا جائے گا  یا ہاتھ سے کاتا اور ہاتھ سے بُنا یا مشین سے بنی، کاٹن/پولیسٹر/اون/ریشم کھادی بنٹنگ سے‘‘۔ ایم ایچ اے کے حکم کے مطابق، ہاتھ سے کاتا ہوا، ہاتھ سے بنے ہوئے کھادی بنٹنگ کپڑے کو جاری رکھا گیا ہے حالانکہ پولیسٹر یا مشین سے بنے ریشوں سے جھنڈے کی تیاری کے لیے غیرمرکوزیت کی جاتی ہے۔ کھادی کے تین اداروں کے پاس آئی ایس-I قومی پرچم کی تیاری کے لیے بی آئی ایس  لائسنس ہے اور جھنڈے کی تیاری کے لیے بی آئی ایس لائسنس حاصل کرنے کے لیے مزید 7 کھادی اداروں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago