صنعت و تجارت، صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کے علاوہ. ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج نئی دہلی کے وانِجّیہ بھون میں . ‘‘پبلک پروکیورمنٹ (میک اِن انڈیا کو ترجیح دینے) کے آرڈر 2017 پر کانکلیو’’ کا افتتاح کیا. جس کا مقصد اس آرڈر کے تعلق سے ذمہ داران کو حسّاس بنانا ہے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا. کہ ہمیں 2047 تک ایک ترقی یافتہ قوم بننے کا اجتماعی عزم کرنے کی ضرورت ہے . جو جناب نریندر مودی کے ان پانچ عہد میں سے ایک ہے جن کا اظہار انہوں نے یوم آزادی کے خطاب میں کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے خوش حالی کے رُخ پر کاموں کے دائرہِ عمل کو بڑھاتے ہوئے. سماج میں ہر کسی تک یقینی طور پر پہنچنا ہے۔
جناب گوئل نے صنعت پر زور دیا کہ وہ جی ای ایم پر مصنوعات کی دیسی بنانے کے معاملے میں غلط اعلان کی صورت میں مُخبر کا کردار ادا کرے۔ اس سے خریداری کے عمل میں شفافیت پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ اس سے مقامی طور پر تیار کردہ اشیاء اور خدمات کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ جناب گوئل نے مزید کہا کہ ہم اس مشق کو پوری عوام کے سامنے کر رہے ہیں کیونکہ وزیر اعظم کے وژن کے تحت ہمیں اپنے کام میں مکمل شفافیت لانے کی کوشش کرنا ہے۔
جناب گوئل نے کہا کہ عوامی خریداری میں اعتماد، معتبریت اور خوشحالی ہماری ٹی آر پی ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ حکومت جی ای ایم کو مزید موثر بنانے کے لئے مصنوعی ذہانت استعمال کرنا چاہتی ہے اور اس مقصد کے لئے انہوں نے صنعت سے تعاون طلب کی۔
اپنےیوم آزادی کے خطاب میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے 5 عہد میں. سے ایک کو یاد کرتے ہوئے جناب گوئل نے نوآبادیاتی ذہنیت سے چھٹکارا پانے کے بارے میں بات کی.اور کہا کہ بی آئی ایس اشیا سازی کے مختلف شعبوں میں ہندوستانی معیارات کے استعمال کو یقینی بنانے کے لئے. ہندوستانی صنعت کے ساتھ تعاون کرے گا۔صنعت پر اس بات کیلئے زور دیتے ہوئے. کہ وہ حکومت کے ساتھ معاملات جاری رکھے. انہوں نے ان سے کہا کہ اگر انہیں کسی بھی طرح ہراساں کیا جا رہا ہے .تو بات حکومت کے علم میں لائی جائے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان پر کھل کر ازالہ کیا جائے گا۔
وزیر موصوف نے مقامی صنعت کی صلاحیت پر اعتماد کا اظہار کیا. اور ترقی کے سفر میں اُن کی فعال شرکت کے لئے انہیں مبارکباد دی۔ صنعت سے تجاویز طلب کرتے ہوئے. انہوں نے کہا کہ انڈسٹری کی فعال شرکت سے سب کا ساتھ سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس کے مقصد کو حاصل کرنے میں واقعی ہمیں مدد ملے گی۔ صنعت کے ساتھ معاملات میں ڈی پی آئی آئی ٹی اور افسران کے کھلے پن. اور ان کے مستقبل رُخی نقطہ نظر کی تعریف کرتے ہوئے جناب گوئل نے ایک بہتر مستقبل کے حق میں صنعت. کے ساتھ مل کر کام کرنے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
‘‘پبلک پروکیورمنٹ (پریفرنس ٹو میک ان انڈیا) آرڈر 2017 . (پی پی پی-ایم آئی آئی آرڈر 2017)’’ جنرل فنانشل رولز 2017 کے ضابطہ 153 (سوئم). کے تحت جاری کیا گیا تاکہ مقامی صنعت کو عوامی خریداری میں ترجیح فراہم کرکے اُنہیں فروغ دیا جاسکے۔ یہ حکم مرکزی وزارتوں؍محکموں، ان سے منسلک؍ ماتحت دفاتر، حکومت ہند کے تحت خود مختار اداروں. سرکاری کمپنیوں، ان کے مشترکہ کاروباری اداروں اور خصوصی مقصد والی گاڑیوں کے ذریعہ سامان، خدمات اور کاموں کے حصول پر نافذ ہوتا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…