Categories: بھارت درشن

ٹیکس کو برابر کرنے سے متعلق امریکہ کی ایس 301رپورٹ پر بھارت کا رد عمل

<p dir="RTL">امریکی انتظامیہ نے امریکی تجارتی قانون 1974کے سیکشن 301کے تحت چند ممالک کے ذریعہ ڈیجیٹل خدمات پر لگائے گئے یا زیرغور ٹیکس خدمات کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، جس میں ہندوستان کے ذریعہ نافذ کیا یکساں ٹیکس بھی شامل ہے۔ جن دیگر ممالک کے خلاف تحقیقات شروع کی گئی ہے، ان میں اٹلی، ترکی اور برطانیہ شامل ہیں۔</p>
<p dir="RTL">         جہاں تک بھارت کا تعلق ہے، اس تحقیقات کا فوکس 2فیصد یکساں ٹیکس(ای ایل)تھا، جسے بھارت نے خدمات کی ای۔کامرس سپلائی پر لگایا ہے۔امریکہ کی تفتیش میں یہ شامل تھا کہ آیاامریکہ کمپنیوں کے خلاف ای ایل لگایا گیا تھا، یا اس کا اطلاق امریکی یا بین الاقوامی ٹیکس کے ضابطوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان اداروں کے خلاف کیا گیا، جوہندوستان کے شہری نہیں ہے۔</p>
<p dir="RTL"></p>

<h4 dir="RTL">دوطرفہ مشاورت میں شرکت کی تھی</h4>
<p dir="RTL"></p>
<p dir="RTL">         اس سلسلے میں امریکہ نے مشاورت کی درخواست کی تھی اور ہندوستان نے 15جولائی 2020کو یو ایس ٹی آر کو اپنے تبصرے جمع کروادیے تھے، 5نومبر 2020کو منعقد دوطرفہ مشاورت میں شرکت کی تھی اور اس بات پر زور دیا تھا کہ ای ایل جانبداری پر مرکوز نہیں ہےبلکہ اس کے برعکس اس کا مقصد ہندوستان میں مقیم اداروں ،ایسے ادارے جو ہندوستان میں مقیم نہیں ہیں یا جن کا ہندوستان میں کوئی مستقل ادارہ نہیں ہے، ان کے ذریعہ کی جارہی ای۔ کامرس سرگرمیوں کے معاملے میں برابری کو یقینی بنانا ہے۔اس بات کی بھی وضاحت کی گئی تھی کہ ای ایل کا اطلاق امکانی طور پر کیا گیا ہے اور اس کا کوئی اضافی علاقائی اطلاع نہیں ہے، کیونکہ یہ ان فروخت پر مبنی ہے، جو ڈیجیٹل ذرائع سے ہندوستانی خطے میں ہو رہی ہے۔</p>
<p dir="RTL"></p>
<p dir="RTL"></p>
<p dir="RTL">         ہندوستان میں مقیم ای۔کامرس کے آپریٹر ہندوستانی بازار سے حاصل ہونے والی مالیت پر پہلے سے ہی ہندوستان میں ٹیکس ادا کر رہے ہیں ۔ تاہم ای ایل کی غیر موجودگی میں غیر رہائشی ای۔کامرس آپریٹر(جن کا ہندوستان میں کوئی مستقل ادارہ نہیں ہے، لیکن اقتصادی موجودگی ہے)کو ہندوستانی بازار میں ای۔کامرس سپلائی یا فراہم کی گئی خدمات سے متعلق ٹیکس ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ 2فیصد ای ایل صرف انہی غیر رہائشی ای۔کامرس آپریٹر پر لاگو ہوتی ہے، جن کا ہندوستان میں کوئی مستقل ادارہ نہیں ہے۔ اس ٹیکس کا کل ہضم 2 کروڑ روپے ہیں ، جو بہت معمولی اور دنیا کے ان تمام ای۔ کامرس آپریٹر پر یکساں طور پر لاگو ہوتی ہے، جو ہندوستان میں تجارت کر رہے ہیں۔ یہ ٹیکس کسی بھی طرح امریکی کمپنیوں کے خلاف امتیاز نہیں برتتا، کیونکہ اس کا اطلاق تمام غیر رہائشی ای۔ کامرس آپریٹر پر یکساں طور سے ہوتا ہے چاہے ان کا رہائشی ملک کوئی بھی ہو۔</p>.

inadminur

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago