نئی دلی۔ 22؍ فروری(انڈیا نیریٹو)
ہندوستان نے بدھ کو اقوام متحدہ کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ سمندروں اور اس کی حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور بقاکے ساتھ ساتھ پائیدار اقتصادی ترقی اور ساحلی لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے اقوام متحدہ کے سمندر کے قانون (یواین سی ایل او ایس) کے کنونشن کے تحت وقف رہیں۔
کنونشن کے تحت بین الاقوامی قانونی طور پر بائنڈنگ انسٹرومنٹ (بی بی این جے) کے جلد اختتام کے لیے اعلیٰ خواہشات کے اتحاد کی حمایت کرنے والے ایک مسودہ بیان میں، مرکزی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی اور ارتھ سائنسز، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ حیاتیاتی تنوع کے انتظام کے لیے ہندوستان کا نقطہ نظر عالمی سطح پر تسلیم شدہ تین اصولوں کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے:
تحفظ، پائیدار استعمال، اور منصفانہ فائدہ کا اشتراک۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نشاندہی کی کہ ہندوستان کا قانون سازی کا فریم ورک، “2002 کا حیاتیاتی تنوع ایکٹ” ان اقدار کی گواہی دیتا ہے اور ہم عالمی تنظیموں کی تمام کوششوں کی حمایت کرنے کے لیے پرعزم ہیں جو تحفظ پر ایک مضبوط اور موثر معاہدے کے حصول کے مشترکہ مقصد کے لیے کام کرتی ہیں۔
مسودہ بیان میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایک محفوظ اور لچکدار سمندر کو یقینی بنانے کے لیے ایک عالمی معاہدے کی خواہش کی اور بی بی این جے کے جاری مذاکرات کے جلد اختتام اور ایک مضبوط فریم ورک کے نفاذ کے لیے توسیعی حمایت کی خواہش کی جو تحفظ، پائیدار استعمال، اور مساوی طور پر حل کرے۔
سمندری تحفظ والے علاقے، سمندری جینیاتی وسائل اور مساوی فائدہ کی تقسیم، صلاحیت کی تعمیر اور سمندری ٹیکنالوجی کی منتقلی، اور ماحولیاتی اثرات کی تشخیص جیسے اہم عناصر کے علاوہ، ہندوستان کا ماننا ہے کہ نئے اداروں کا قیام یا موجودہ اداروں کو مضبوط جمہوری طریقے سے مضبوط کرنے کاکام کرنا کہیں زیادہ اہم ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان بین الحکومتی کانفرنس میں موجودہ مذاکرات سے مطمئن ہے، کیونکہ بین الحکومتی مذاکرات کے کئی دور 2014 سے جاری ہیں، جن میں سب سے حالیہ 2023 میں ہوا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…