Categories: بھارت درشن

کشمیری لڑکیوں کی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے فوج نے بارہمولہ میں مرکز قائم کیا

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
فوج نے وادی کشمیر کے دور افتادہ علاقوں میں کشمیری لڑکیوں کو بااختیار بنانے کے لیے "خواب تعبیر پروجیکٹ" کے تحت بارہمولہ کے بونیار میں ہنر مندی کا ایک مرکز قائم کیا ہے۔  فوج نے اس سلسلے میں وزارت دفاع کے تحت مختلف اسکیمیں شروع کی ہیں۔ اس پروجیکٹ کا ہدف 300 سے زیادہ لڑکیوں کو بااختیار بنانا ہے اور ان میں سے کئی نے کامیابی سے اپنی تربیت مکمل کر لی ہے۔ شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے اُڑی میں تحصیل بونیار کے دور دراز علاقوں کی لڑکیوں تک پہنچنے کی کوشش کے ساتھ’ خواب تعبیر‘ پروجیکٹ شروع کیا گیا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
خواتین کو بااختیار بنانے کے مقصد سے یہ منصوبہ ان کے لیے امید اور تحریک کی کرن ہے۔ خواب تعبیر ایک پائلٹ پروجیکٹ ہے، جس کا تصور ہندوستانی فوج نے تیار کیا ہے اور اسے میک مائی ٹرپ اینڈ فلو کلاؤڈ ٹیکنالوجی (این جی او) کے تعاون سے انجام دیا گیا ہے۔  اسکل ڈیولپمنٹ سینٹر کی ٹرینر مہرین جان نے کہا، کم از کم 20-30 لڑکیاں میری نگرانی میں کام کرتی ہیں اور میں انہیں فیشن ڈیزائننگ اور ٹیلرنگ سکھاتی ہوں۔ بہت سی ان پڑھ اور پڑھی لکھی لڑکیاں یہاں تربیت کے لیے آتی ہیں۔  نہوں نے مزید کہا، "میرا پختہ یقین ہے کہ لڑکیوں کو خودمختار ہونا چاہیے۔ یہاں زیادہ ملازمتیں نہیں ہیں اور ہمیں بہت سی مشکلات کا سامنا ہے، لیکن دستکاری میں ترقی کی صلاحیت ہے اور یہ ان لڑکیوں کو روزگار فراہم کرے گی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
یہ پراجیکٹ دور دراز کے دیہات کی لڑکیوں اور خواتین تک پہنچتا ہے اور انہیں پیشہ ورانہ ٹرینرز کے تحت ٹیلرنگ کربل کے کام اور تلہ کے کام کی تربیت دیتا ہے۔ یہ پروجیکٹ طلباء کے لیے وسیع نمائش پیش کرتا ہے، کیونکہ ان کے کام کو پوری قوم میں بڑے پروگراموں اور پروگراموں میں دکھایا جاتا ہے۔ صائمہ بانو، ایک ٹرینی نے کہا۔  میں یہاں تین ماہ قبل ٹریننگ کے لیے شامل ہوئی تھی۔ میں بے روزگار  تھیاور گھر میں  بیٹھی ہوئی تھی  جب مجھے معلوم ہوا کہ ہندوستانی فوج کی کوششوں سے لڑکیوں کو ٹریننگ دی جا رہی ہے۔ مجھے روزگار کا ایک ذریعہ ملا اور میں کام بھی کر سکتی ہوں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اب آزادانہ طور پر اپنے گھر پر کام کرسکتی ہوں ہوں۔ اس موقع کے لیے میں واقعی میں ہندوستانی فوج کی شکر گزار ہوں ۔طالب علموں کو، پراجیکٹ کے حصے کے طور پر، انتظامی تربیت بھی فراہم کی جاتی ہے، جس کا مقصد انہیں خود روزگار کے لیے بااختیار بنانا ہے۔  تربیتی مرکز کا مقصد ایک پائیدار مہارت کی ترقی کا پروگرام بنانا ہے جو کشمیری لڑکیوں کو مختلف صنعتوں میں روزگار فراہم کرے گا اور کشمیر کی لڑکیوں کو خود روزگار کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرے گا۔ یہ سیکھنے کے بعد، وہ اپنا کاروبار شروع کر سکتے ہیں اور اپنی روزی کما سکتے ہیں۔  کشمیری لڑکیوں نے بھارتی فوج کے اس قدم کو سراہا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ اس طرح کے مزید مراکز قائم کیے جائیں گے تاکہ وادی کشمیر کے دور افتادہ علاقوں کی لڑکیوں کو اس کا فائدہ مل سکے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago