پاسیگھاٹ( ارونا چل پردیش )8 جنوری
اروناچل پردیش میں زراعت، باغبانی اور اس سے منسلک شعبوں میں بہت زیادہ امکانات ہیں۔پاسیگھاٹ ایسٹ کے ایم ایل اے کلنگ مویونگ نے کالج آف ایگریکلچر کے اشتراک سے یہاں مشرقی سیانگ ضلع میں باغبانی اور جنگلات اور کرشی وگیان کیندرمیں منعقدہ دو روزہ کسان میلے کے افتتاحی پروگرام کے دوران یہ بات کہی۔
میلے کا تھیم ’’ہندوستان کے شمال مشرقی علاقے میں قبائلی کسانوں کو بااختیار بنانے کے لیے آلو کی کاشت کاری میں اختراعات‘‘ ہے۔
ایم ایل اے نے کہا کہ زراعت اور کسان حکومتوں کی اولین ترجیح ہیں اور زور دے کر کہا کہ کسانوں کی آمدنی میں اضافہ، خوراک کی حفاظت اور اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کے لیے سازگار ماحول بنایا گیا ہے۔
انہوں نے مشاہدہ کیا کہ دو روزہ میلے میں کسانوں، صنعت کاروں، ماہرین کی اسمبلی سے کاشتکار برادری کو فائدہ پہنچانے کے لیے مختلف اسٹیک ہولڈرز کے درمیان روابط بڑھانے میں مدد ملے گی۔ایم ایل اے نے رائے دی کہ پاسی گھاٹ میں زراعت اور باغبانی کالج ہر شعبے میں ترقی کر رہے ہیں اور اپنی بے مثال کامیابیوں کے لیے قومی سرخیوں میں نمایاں ہیں۔
ایم ایل اے نے کہا کہ کے وی کے معیاری تحقیق کر رہے ہیں اور توسیعی خدمات کو یقینی بنا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں نے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے زرعی باغبانی کے کاروبار کی اختراعات میں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ہے اور کاشتکاروں کے حوصلے کو مضبوط کرنے کے لیے مناسب انشورنس پالیسیاں فراہم کی ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…