سری نگر، 24؍ اکتوبر
گرم پانی سے نہانے سے جوڑوں کے درد اور خشک جلد کو ٹھیک کرنے کا خیال کیا جاتا ہے، اور اگر کوئی اس سلسلے میں بہترین تجربہ کرنا چاہتا ہے، تو جنوبی کشمیر کے دبجان میں واقع دبجان وہ جگہ ہے، جہاں۔ ‘لازمی دورہ’ کی فہرست میں ہونا چاہیے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق دیودار کے بلند درختوں سے جھانکنے والی سڑک جو مشہور مغل روڈ پر طاقتور پیر پنچال کو دیکھتی ہے۔
دبجان کی چوٹی کو “سیم کوار” کہا جاتا ہے، اور یہ مقام کولگام، شوپین، پلوامہ اور سری نگر جیسے اضلاع کے سیاحوں کو انتہائی دلکش نظارہ فراہم کرتا ہے۔ریمبی آر ندی کو خاندانی پکنک اور دیگر سیر و تفریح کے لیے بہترین جگہ سمجھا جاتا ہے۔
دبجان پل سے دوسرا سب سے بڑا گھاس کا میدان “رینورا” ایک اور جگہ ہے جو دیکھنے والوں کے لیے باعث مسرت ہو سکتی ہےیہاں دو گرم چشمے ہیں اور لوگ عام طور پر وہاں کے گرم چشموں کو “تاتا پانی” کہتے ہیں۔یاور نذیر نے خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ “دبجان گرم چشموں کے لیے مشہور ہے، اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد جو یہ مانتی ہے کہ یہاں نہانے سے ان کی بیماریاں ٹھیک ہو جائیں گی، یہاں آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وادی کے ارد گرد اور اس سے باہر بہت سے لوگ اس جگہ کا دورہ کرتے ہیں۔ اس میں ایکو ٹورازم کے تحت آنے کی بڑی صلاحیت ہے لیکن انتظامیہ اس طرف مناسب توجہ نہیں دے رہی ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق شیخ نورالدین ولی نے کچھ عرصہ یہاں گھاس کے میدان کی چوٹی پر عبادت کی تھی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…