نئی دہلی، یکم دسمبر
زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کی مرکزی وزارت نے آج اس بات کا اعادہ کیا کہ پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا (PMFBY) کے تحت حکومت ناقابل روک تھام قدرتی خطرات کی وجہ سے فصلوں کے نقصان کے خلاف جامع انشورنس کوریج فراہم کرنے کے لیے پابند عہد ہے۔
پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا دنیا کی تیسری سب سے بڑی فصل بیمہ اسکیم ہے اور آنے والے سالوں میں نمبر ایک بننے کا اشارہ دیا گیا ہے کیونکہ ہر سال اس اسکیم کے تحت تقریباً 5 کروڑ کسانوں کی درخواستیں موصول ہورہی ہیں۔
گزشتہ 6 سالوں میں کسانوں کے درمیان اسکیم کی قبولیت میں اضافہ ہوا ہے، 2016 میں اسکیم کے آغاز کے بعد سے غیر قرض دار کسانوں، پسماندہ کسانوں اور چھوٹے کسانوں کے حصہ میں 282 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ 6 سالوں میں کسانوں نے 25,186 کروڑ روپے بطور پریمیم ادا کیے ہیں، جس میں روپے 31 اکتوبر 2022 تک کسانوں کو ان کے دعووں کے خلاف 1,25,662 کروڑ روپے ادا کیے گئے ہیں اور مرکزی اور ریاستی حکومتیں اس اسکیم کے تحت زیادہ تر پریمیم برداشت کرتی ہیں۔
جب کہ لاگو کرنے والی ریاستیں 22-23 ربیع کے تحت کسانوں کے اندراج کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہیں۔ حکومتی ذرائع نے بتایا کہ میڈیا کے کچھ حصوں میں ایک غلط خبر (جیسا کہ جانچ شدہ کیس کے معاملے میں دیکھا گیا ہے) شائع کیا گیا جس میں کہا گیا کہ مہاراشٹر کے بعض اضلاع میں کسانوں کو بیمہ کے دعوے ادا کیے جا رہے ہیں۔
وزارت نے نیوز آئٹم میں درج کیسوں کی جانچ کرنے کی کوشش کی ہے، تاہم مخصوص ڈیٹا پوائنٹس کی کمی کی وجہ سے صرف ایک کسان کی شناخت ہوئی ہے جس کا نام شری پانڈورنگ بھاسکر راؤ کدم ہے ۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…