عظیم پریم جی یونیورسٹی ، نیشنل کنسورٹیم آف سول سوسائٹی آرگنائزیشنز اینڈ کولوبریٹیو ریسرچ اینڈ دِس سیمینیشن (سی او آر ڈی)کی جانب سے 13اکتوبر 2022 کو ایک رپورٹ جاری ہوئی تھی۔ جس کی بنیاد پر 14اکتوبر 2022 کو اخبارات میں متعدد رپورٹیں شائع ہوئی تھیں۔ رپورٹ عوامی ڈومین میں دستیاب نہیں ہے۔
زیادہ رپورٹوں نے کووڈ مدت کے دوران غریب خاندانوں کی مدد اور ان کی حمایت کرنے میں مہاتما گاندھی نریگا کے ذریعے ادا کئے گئے رول کی ستائش کی ہے۔حالانکہ کچھ رپورٹیں اسکیم کی فطرت کی ستائش کرنے میں ناکام رہی ہے.
کئی رپورٹوں میں یہ کہا گیا ہے کہ 21-2020میں تقریباً 39فیصد منریگا کارڈ ہولڈرز کو ایک دن کا کام بھی نہیں ملا۔ اس بات کی ستائش کی جانی چاہئے کہ مہاتماگاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی اسکیم ایک مانگ پر مبنی اسکیم ہے۔یہ مان لینا درست نہیں ہوگا کہ تمام رجسٹرڈ خاندانوں نے کام کی مانگ کی تھی۔ مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی ایکٹ (مہاتماگاندھی نریگا)دیہی علاقے میں ایک خاندان کے ذریعے کی گئی مانگ کے مطابق کم از کم 100 دنوں کی مزدوری روزگار کی گارنٹی فراہم کرتا ہے۔
مالی سال 22-2021 |
| مالی سال 20-2019 | |
افراد کے لئےپیدا کئے گئے دن (کروڑ میں) | 363.33 | 389.09 | 265.35 |
چھلے تین سالوں میں کام کے لئے مانگ اور مانگ کے خلاف کام کی پیشکش کی تفصیل یہ ہے:
مالی سال | مانگ کے خلاف کام کی پیشکش (فیصد میں) |
2019-20 | 99.79 |
2020-21 | 99.89 |
2021-22 | 99.55 |
مہاتماگاندھی نریگا کی دفع 7(1)کے مطابق ’’اگر اسکیم کے تحت روزگار کے لئے ایک درخواست دہندہ کو روزگار کی مانگ کی درخواست کی وصولیابی کے پندرہ دنوں کے اندر یا معاملے میں روزگار کی مانگ کی تاریخ سے روزگار فراہم نہیں کیا جاتا ہے ، وہ اس دفعہ کے مطابق روزانہ بے روزگاری بھتے کا حقدار ہوگا۔ ‘‘
پچھلے تین سالوں کے دوران فی خاندان روزگار کے اوسط دنوں کی تفصیل درج ذیل ہے:
مالی سال | فی خاندان روزگار کا اوسط دن |
2019-20 | 48.4 |
2020-21 | 51.52 |
2021-22 | 50.07 |
ان خاندانوں کی مجموعی تعداد جنہیں پچھلے تین سالوں کے دوران 100 دنوں کا تنخواہ روزگار پورا ہوا۔
مالی سال | 100 دن کا روزگار پورا کرنے والے خاندانوں کی تعداد (لاکھ میں) |
2019-20 | 40.60 |
2020-21 | 71.97 |
2021-22 | 59.18 |
یہ بھی ذکر کیا جا سکتا ہے کہ پچھلے پانچ سالوں کے دوران مہاتما گاندھی نریگا کے تحت ریاستوں ؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کو درج ذیل فنڈ جاری کئے گئے ہیں۔ اس میں مرکزی سطح پر کئے گئے بعض اخراجات کی گنتی شامل نہیں ہے:
مالی سال | بی ای اخراجات(کروڑ) | ریاستوں ؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کو جاری شدہ رقم (کروڑ میں) |
61,000 | 62,125 | |
2019-20 | 71,000 | 71,020 |
2020-21 | 61,500 | 1,09,810 |
2021-22 | 73,000 | 96,916 |
2022 | 73,000 | 52,833 |
یہ دیکھا جانا چاہئے کہ ریاستوں کو حقیقی ریلیز بی ای سطح پر فراہم کی گئی رقم سے کافی زیادہ ہے۔ جب بھی اضافی فنڈ کی ضرورت ہوتی ہے، وزارت مالیات سے رقم دستیاب کرانے کی درخواست کی جاتی ہے۔ ایکٹ کے التزامات اور مرکزی سرکار کے ساتھ ساتھ ریاستی سرکاروں پر نافذ ضابطوں کے مطابق اسکیم کے مناسب نفاذ کے لئے مزدوری اور سازو سامان کی ادائیگی کے لئے پیسہ جاری کرنے کے لئے حکومت ہند عہد بند ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…