بھارت درشن

میگھالیہ میں اسمارٹ گاؤں کی تعمیر،کچھ ایسا نظر آ رہا ہے اسمارٹ گاؤں

اسمارٹ ولیج بنانے کے لیے کیا ضرورت ہے؟ ایک ایسی تحریک جس کی بنیاد جدت پر ہے اور جس کی قیادت نظر انداز دیہی جیبوں کو مضبوط کرنے کے لیے ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب ملک سمارٹ شہروں کی تعمیر میں مصروف ہے، میگھالیہ نے کم از کم چار عمودی شعبوں  صحت کی دیکھ بھال، زراعت، تعلیم اور گھریلو کو مضبوط کرنے کے لیے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، برکلے کی ایک ماہر ٹیم کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے۔سمارٹ ولیج موومنٹ (SVM) اگست 2020 میں مشرقی خاصی پہاڑیوں کے 50 دیہاتوں میں ایک پائلٹ کے طور پر شروع ہوئی تھی اور ریاست کے دیگر حصوں میں پھیلائی جا رہی ہے۔

 یہ منصوبہ کھلی اختراع پر مبنی ہے، ایک نئے دور کا تصور جہاں اختراعی خیالات صرف عمل درآمد کرنے والی ٹیم تک محدود نہیں ہیں بلکہ بیرونی ذرائع سے بھی اپنائے جاتے ہیں۔ جب کہ برکلے کی ٹیم ریاستی حکومت کی آئیڈیاز کے ساتھ مدد کر رہی ہے، وہاں کئی نفاذ کرنے والے شراکت دار ہیں۔ صحت کی دیکھ بھال کے معاملے میں، اپولو ہسپتال اور گرامین ہیلتھ کیئر نے بالترتیب پانچ اور 21 ڈیجیٹل ڈسپنسریاں قائم کی ہیں۔اپولو کی پانچ ڈسپنسریاں ایسٹ گارو ہلز میں رونگجینگ، ویسٹ گارو ہلز میں دادینگرے اور ٹورا اور ایسٹ خاصی ہلز میں ٹیرساد اور ماودنگنگ میں ہیں۔

 رونگجینگ ڈسپنسری کی فارماسسٹ اریشا ڈی شیرا نے ایک دورے کے دوران  بتایا کہ  یہاں، ہمارے پاس ایک ٹیسٹنگ لیبارٹری ہے جہاں 30 سے زیادہ طبی معائنے کا انتظام ہے۔ایک بار ٹیسٹ کے نتائج سامنے آنے کے بعد، ہم ٹیلی کنسلٹیشن کے لیے مریضوں کو ملک بھر کے ڈاکٹروں سے جوڑ دیتے ہیں۔ اس کے بعد ڈاکٹر دوائیں تجویز کرتا ہے، جن میں سے اکثر یہاں دستیاب ہیں۔ یہاں 70 سے زیادہ ادویات دستیاب ہیں،”۔ ڈسپنسری میں ایک لیبارٹری ٹیکنیشن سمیت عملہ کے چار ارکان ہیں۔ڈسپنسری کی سٹاف نرس، تانیچ ایس ماراک نے کہا کہ اب تک کا ردعمل اچھا رہا ہے اور ڈسپنسری کا عملہ دیہاتیوں کو کام کرنے کے طریقہ کار سے آگاہ کرنے کی کوشش کرتا ہے اور اس سے انہیں کیسے فائدہ ہو سکتا ہے۔ بہت سے دیہاتی ایک بہتر سہولت یا ماہر ڈاکٹر کے لیے شہر جانے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ ٹیلی کنسلٹیشن انہیں ان تک رسائی فراہم کرتی ہے۔

تلنم لالو کے مطابق، ہر ڈسپنسری آس پاس کے تقریباً 15 دیہات پر محیط ہے، جس سے اس نئے دور کی ٹیکنالوجی پر مبنی صحت کی دیکھ بھال کے پروگرام کو وسیع تر رسائی حاصل ہو رہی ہے اور لوگوں کا وقت اور پیسہ دونوں بچانے میں مدد ملتی ہے۔ طویل مدت میں، حکومت دور دراز مقامات پر بھی تیز تر سہولیات کے لیے ٹیکنالوجی کے وسیع استعمال کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہجب صحت کی دیکھ بھال کی عمودی بات آتی ہے، تو ہمارا مقصد بیماری کے انتظام سے بچاؤ کی طرف منتقل کرنا ہے۔ ہم ایک ڈیٹا بیس تیار کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں جو بیماریوں کا جلد پتہ لگانے اور ان کے علاج میں مدد کرے گا۔میگھالیہ میں صحت کی دیکھ بھال کے دیگر اقدامات میں ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے فضائی لاجسٹکس اور اے آئی سے چلنے والی پبلک ہیلتھ کیئر مینجمنٹ شامل ہیں۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago