Categories: بھارت درشن

دریائے چناب پر بنائی جانے والے دنیا کے بلند ترین ریلوے پل کی تعمیر جلد مکمل

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
جموں سے سری نگر تک ریل کے ذریعے سفر کرنے کا خواب اب جلد پورا ہو سکتا ہے۔ ایک اور قدم آگے بڑھاتے ہوئے، ریلوے نے ہفتے کے روز دریائے چناب پر بنائے جانے والے دنیا کے بلند ترین ریلوے پل کے گولڈن جوائنٹ کو آپس میں جوڑ لیا ہے۔ اگلے سال تک اس پر ٹریک بچھانے کا کام بھی مکمل کر لیا جائے گا۔ سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اس پل پر حفاظتی معیارات کا خیال رکھا گیا ہے۔ اس محراب نما آرک کو بنانے کے لیے اب تک 1480 کروڑ روپے آچکے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
گولڈن جوائنٹ کو ہفتہ کی صبح تقریباً 11 بجے ریلوے کے سینئر حکام کی نگرانی میں جوڑا گیا۔ جس کی وجہ سے موقع پر موجود ریلوے حکام اور پروجیکٹ سے وابستہ ملازمین میں بھی جوش و خروش دیکھا گیا۔ یہ اس منصوبے میں سب سے بڑی رکاوٹ تھی۔ اب اس پر صرف پٹری بچھانے کا کام رہ گیا ہے۔ اس کے ڈیک کا کام پچھلے سال ہی مکمل ہوا تھا۔اس موقع پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ریلوے کے ادھم پور بارہمولہ لنک کے چیف ایڈمنسٹریٹو آفیسر سریندر ماہی نے کہا کہ اب ٹرین کے ذریعے سری نگر پہنچنے میں زیادہ وقت نہیں لگے گا۔ تمام کام ایک سال میں مکمل ہو جائیں گے۔ اگلے سال تک لوگ ریل سے سری نگر کا سفر کر سکتے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ماہی نے بتایا کہ یہ آرک دنیا کی سب سے بڑی ریلوے آرک ہے۔ اس پر اب تک 1480 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں۔ یہ حفاظتی معیارات کا مکمل خیال رکھتا ہے۔ جب ٹرین اس پل کے اوپر سے گزرے گی تو ہوا کی رفتار 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگی لیکن ریلوے نے 260 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کو برداشت کرنے کی صلاحیت بنائی ہے۔ یہ پل 1.315 کلومیٹر طویل ہے۔ ریلوے کا یہ سب سے اونچا پل ایفل ٹاور سے بھی 35 میٹر اونچا ہے۔ اس کی بلندی دریا کی سطح سے 359 میٹر ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
یہ سلال اے اور دوگا ریلوے اسٹیشنوں کو جوڑے گا۔ یہ ادھم پور سے بارہمولہ تک 272 کلومیٹر طویل ریلوے پروجیکٹ کا حصہ ہے۔ پل پر 28600 ٹن اسٹیل استعمال کیا گیا ہے اور آرک کو 10620 ٹن اسٹیل سے بنایا گیا ہے۔ ادھم پور-سرینگر-بارہمولہ ریل لنک ملک کے اہم منصوبے میں شامل ہے۔ جس کے لیے 28 ہزار کروڑ روپے خرچ کیے جانے کا تخمینہ ہے۔پْل کا ڈیزائن ایسا ہے کہ اسے زلزلے سے بھی کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ جس علاقے میں پل بنایا جا رہا ہے وہ زلزلہ زدہ زون 4 میں آتا ہے لیکن اسے سب سے زیادہ شدت والے زون 5 کے زلزلے کے لیے قابل برداشت بنایا گیا ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago