ماحولیات، جنگلات، موسمیاتی تبدیلی، کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے کے ذریعہ آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی گئی کہ بھارت موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ فریم ورک کنونشن (یو این ایف سی سی سی) ، اس کے کیوٹو پروٹوکول، اور پیرس معاہدے کا ایک فریق ہے۔ پیرس معاہدے کے تحت، درجہ حرارت کے عالمی اوسط میں اضافہ کو 2 ڈگری سیلئس سے کم پری انڈسٹرئیل سطحوں سے اوپر رکھنے اور درجہ حرارت میں اضافہ کو 1.5 ڈگیر سیلئس تک محدود اور پری انڈسٹرئیل سطحوں سے اوپر رکھنے کے طویل المدت درجہ حرارت ہدف پر پیرس معاہدے کی توثیق کرنے والے ممالک کے ذریعہ اتفاق کیا گیا ہے ۔
یواین ایف سی سی سی کے آرٹیکل 3.1 اور پیرس معاہدے کے آرٹیکل 4.4 کے مطابق، اور 2020 سے قبل کی تخفیف لانے سے متعلق ذمہ داری اور عہدبستگیوں میں ناکامیوں پر قابو پانے ، اور موسمیاتی مالیہ ، تکنالوجی منتقلی اور صلاحیت سازی کی تجویز کے مطابق، پیرس معاہدے کے درجہ حرارت اہداف کی حصولیابی تخفیف کے عمل میں ترقی یافتہ ممالک کے ذریعہ قائدانہ کردار ادا کیے جانے پر منحصر ہوگی۔
موجودہ درجہ حرارت اضافہ کے لیے ہماری کم از کم ذمہ داری کے باوجود، بھارت کی جانب سے اولوالعزمی کے لیے ہر ایک کوشش ، مساوات اور مشترکہ لیکن متفرق ذمہ داریوں اور متعلقہ صلاحیتوں کی بنیاد پر، انجام دی جا رہی ہے۔ ان میں بھارت کی اپڈیٹ کی گئی این ڈی سی اور 2070 تک خالص صفر کا اعلامیہ اور مختلف پہل قدمیوں، پروگراموں اور اسکیموں کے ساتھ گھریلو موسمیاتی کاروائی میں زبردست کوششیں بھی شامل ہیں۔
یو این ایف سی سی سی کے لیے حال ہی میں اختتام پذیر ہوئے کانفرنس آف پیرس کے 27ویں سیشن (سی او پی 27) کو’سی او پی کا نفاذ‘ قرار دیا گیا۔ سی او پی 27 کے بڑے نتائج میں ضائع ہوئے فنڈ کو قائم کرنے کا فیصلہ اور تخفیف کے لیے عملی پروگرام، تبدیلی اور زرعی شعبے میں موسمیاتی کاروائی شامل ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…