سری نگر، 3 اپریل( انڈیا نیرٹیو)
بھیک مانگنے پر مکمل پابندی کے باوجود، سری نگر میں بھکاری سری نگر کی سڑکوں پر، خاص طور پر ٹریفک سگنل پوائنٹس پر ہجوم کرتے ہیں۔ نوجوان لڑکیوں سے لے کر بوڑھے لوگوں تک، زیادہ تر بیرونی ریاستوں سے آنے والے سری نگر کی سڑکوں پر بھیک مانگتے دیکھے جا سکتے ہیں۔
یہ عمل عام لوگوں پر اثر انداز ہو رہا ہے جنہوں نے ضلعی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس خطرناک مشق کو مکمل روک دیں۔ پیشہ ور بھکاریوں کو سرینگر شہر بھر میں ٹریفک سگنل پوائنٹس پر مقامی لوگوں، خاص طور پر ڈرائیوروں کو مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
ایک مقامی شخص نے بتایا کہ ’’ایک منظم بھیک مانگنے والا مافیا ہے جو پرائیویٹ گاڑیوں میں بھکاریوں کو لاتا ہے اور انہیں سری نگر شہر کے مختلف مقامات پر لاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ایک منافع بخش کاروبار ہے اور اس سے بہت زیادہ رقم حاصل ہوتی ہے۔
بھکاریوں کو سڑکوں، مالز، پٹرول سٹیشنوں، مسجدوں، مزاروں، مندروں اور ٹریفک سگنلز کے باہر دیکھا جا سکتا ہے۔ ایک اور مقامی شخص نے کہا کہ حکومت کو اس رواج کو ختم کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف آپ سری نگر شہر کو ایک ترقی پذیر شہر کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، آپ اسے خوبصورت بنا رہے ہیں تو دوسری طرف سری نگر کی سڑکوں پر لاتعداد بھکاریوں کی موجودگی ترقی کے تصور کو خاک میں ملا دیتی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ سری نگر ضلع انتظامیہ نے پہلے ہی عوامی مقامات پر بھیک مانگنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…