نئی دلی۔ 23؍ فروری(انڈیا نیریٹو)
وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز کہا کہ ماحولیات کا تحفظ ایک عہد ہے نہ کہ ہندوستان کے لیے کوئی مجبوری۔ ہندوستان توانائی اور وسائل کے انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام ورلڈ سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ سمٹ میں پڑھے گئے ایک پیغام میں کہا کہ ہندوستان اپنی بجلی کی طلب کے بڑھتے ہوئے حصے کو قابل تجدید اور متبادل توانائی کے ذرائع سے پورا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک جدید ترین ٹیکنالوجی اور اختراع کے ذریعے مختلف شہری چیلنجوں، خاص طور پر آلودگی اور صفائی سے متعلق مسائل کے حل تلاش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زمین کو ماں کے طور پر پکارتے ہوئے، ہمارے صحیفے کہتے ہیں، ‘ دھرتی ہماری ماں ہے اور ہم اس کے بچے ہیں’ ۔ عالمگیر بھائی چارے کے جذبات نے قوم اور اس کے لوگوں کی مسلسل رہنمائی کی ہے۔
اس طرح کی شاندار ثقافت اور فطرت کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ رہنے کی بلند روایات کے فلسفے کے ساتھ، ہندوستان کے لیے یہ فطری ہے کہ وہ ماحولیات کے تحفظ کے لیے عالمی کوششوں میں سب سے آگے رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پختہ یقین رکھتے ہیں کہ ترقی اور فطرت ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں۔
پائیدار ترقی کو روزمرہ کی زندگی کا لازمی حصہ بنانے کے مقصد کے ساتھ، ہم نے مشن لائف کا آغاز کیا۔ اس مشن کا مقصد ماحولیات کے لیے طرز زندگی کو اپنانا ہے۔ ماحولیات آج صرف ایک عالمی وجہ نہیں ہے بلکہ ہر فرد کی ذاتی اور اجتماعی ذمہ داری بھی ہے۔
پی ایم مودی نے کہا کہ ماحولیات کا تحفظ ایک عہد ہے نہ کہ ہندوستان کے لیے کوئی مجبوری۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بہتر ماحول کے بغیر انسانی بااختیار بنانا ناممکن ہے اور آگے بڑھنے کا راستہ انتخاب کے بجائے اجتماعیت سے ہے۔ا
یک صحت مند اور صاف ستھرا طرز زندگی اپنانے کے ہندوستان کے اقدام میں برقی نقل و حرکت کی حوصلہ افزائی کے لیے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنا، نقل و حمل کے لیے بائیو فیول کے استعمال میں اضافہ، ایندھن کے طور پر ہائیڈروجن کا فائدہ اٹھانا، صاف دریاؤں کو یقینی بنانے کے لیے فضلے کو دولت اور پانی کی صفائی کے پلانٹس میں تبدیل کرنا ہمارے عزائم ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…