بھارت درشن

شمال مشرقی علاقوں میں حکومت کے اخراجات

شمال مشرقی علاقوں میں حکومت کے اخراجات

 

حکومت کی موجودہ پالیسی کے مطابق، تمام غیر مستثنیٰ مرکزی وزارتوں/محکموں ( جن کی تعداد فی الحال  55 ہے) کے لئے لازمی ہے کہ وہ اپنی مجموعی بجٹ سپورٹ (جی بی ایس) کا کم از کم 10فیصدمرکزی سیکٹر اور شمال مشرقی علاقے (این ای آر) کے لیے مرکزی امدادیافتہ اسکیموں پر خرچ کریں۔ سال15-2014 سے شمال مشرقی خطے کے لیے 10فیصد  جی بی ایس کے تحت غیر مستثنیٰ وزارتوں/محکموں کی طرف سے کیے گئے اخراجات اور حقیقی اخراجات کی سال  در سال  تفصیلات ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔

شمال مشرقی خطہ کی ترقی کی وزارت نے  بوڈولینڈ علاقائی کونسل (بی ٹی سی) ، کربی اینگلانگ خود مختار علاقائی کونسل ( کے اے اے ٹی سی) اور دیمہ ہساؤ خودمختار علاقائی کونسل (ڈی ایچ اے ٹی سی )  کے لئے خصوصی ترقیاتی پیکج کے تحت  مالی سال 19-2018 اور 23-2022 کے درمیان 33 منصوبوں کے لیے 231.50 کروڑ روپئے جاری کئے۔ مزید برآں، این ای سی کے ذریعہ  مالی سال 22-2021 اور 23-2022 میں   منتخب پسماندہ  برادریوں کے لیے 69.95 کروڑ روپے کی لاگت کے 15 پروجیکٹ، منتخب پسماندہ بلاکس کے لیے 174.26 کروڑ روپے کی لاگت کے 38 پروجیکٹ، اور منتخب گاؤوں  میں کلیدی شناخت شدہ خدمات فراہم کرنے کے لیے 26.56 کروڑ روپے کی لاگت کے 14 پروجیکٹوں کومنظوری دی گئی ہے۔

شمال مشرقی خطہ کی ترقی کی وزارت نے مالی سال 19-2018 اور 23-2022 کے درمیان 33 منصوبوں کے لیے 231.50 کروڑ روپئے جاری کئے

31.03.23 تک، 81,941 کروڑ روپے کی لاگت کے کل 1,909 کلومیٹر لمبائی والے   ریلوے کے کل 19  بنیادی ڈھانچے کے منصوبے، جو مکمل طور پر/ جزوی طور پر شمال مشرقی علاقے میں آتے ہیں، منصوبہ بندی/ منظوری/ عمل درآمد کے مختلف مراحل میں ہیں، جن میں سے 482 کلومیٹر کی لمبائی  والے راستوں کو شروع کیا جاچکا ہے اور 31.03.23 تک اس پر  37,713 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت (ایم او آرٹی ایچ) کی مختلف اسکیموں کے تحت شمال مشرقی ریاستوں میں کل 261 سڑک کے منصوبے جن کی کل منظور شدہ لاگت 1,02,594 کروڑ روپے ہے، نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی)، نیشنل ہائی ویز اینڈ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ  (این ایچ آئی ڈی سی ایل )  اور  ریاستی پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹس (پی ڈبلیو ڈیز) کے ذریعے نافذ العمل ہیں ۔ شہری ہوا بازی کی وزارت شمال مشرقی خطے میں 3,422.43 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کو نافذ کر رہی ہے۔ کنیکٹیویٹی سے متعلق مرکزی حکومت کی وزارتوں کے اخراجات کے علاوہ، شمال مشرقی خطے میں کنیکٹیویٹی پروجیکٹوں کے لیے ایم ڈی او این ای آر اسکیموں کے تحت 4,345.16 کروڑ روپے کی لاگت کے 51 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے۔

سال 15-2014 سے 23-2022 تک جی بی ایس کے تحت 10 فیصد خرچ اور حقیقی اخراجات

 (کروڑ روپئے میں)

سال

تخمینی بجٹ

ترمیم شدہ تخمینہ

حقیقی اخراجات

آر ای فیصد کے طور پر حقیقی اخراجات

2014-15

36,107.56

27,359.17

24,819.18

90.72

2015-16

29,087.93

29,669.22

28,673.73

96.64

2016-17

29,124.79

32,180.08

29,367.90

91.26

2017-18

43,244.64

40,971.69

39,753.44

97.03

2018-19

47,994.88

47,087.95

46,054.80

97.81

2019-20

59,369.90

53,374.19

48,533.80

90.93

2020-21

60,112.11

51,270.90

48,563.82

94.72

2021-22

68,020.24

68440.26

70,874.32

103.56

2022-23

76,040.07

72,540.28

82,691.37

113.99

2023-24

94,679.53

این اے

13,807.37*

14.08

میزان

5,43,781.65

4,33,139.73*

ماخذ: مرکزی بجٹ کا بیان 23/11 ، متعدد سال ۔

نوٹ :غیر مستثنیٰ مرکزی وزارتوں /  محکموں کے ذریعہ فراہم کردہ حقیقی اخراجات کی تعداد عارضی ہے ۔

*30جون 2023 تک ،جیسا کہ55 غیرمستثنیٰ وزارتوں/ محکموں کے ذریعہ بتایا گیا ۔

یہ جانکاری شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔ شمال مشرقی علاقوں میں

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago