قانون اور انصاف کے وزیر جناب کرن رجیجو نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی .کہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف رینکنگ فریم ورک کی طرف سے شائع کردہ ایسا کوئی ڈیٹا محکمہ انصاف کو دستیاب نہیں کرایا گیا ہے۔ تاہم، سپریم کورٹ آف انڈیا کی رجسٹری نے عدالتی انفراسٹرکچر اور عدالتی سہولیات کی صورتحال سے متعلق اعداد و شمار مرتب کیے ہیں. جس کے مطابق 74 فیصد عدالتی احاطے میں خواتین کے لیے الگ بیت الخلاء ہیں. جبکہ 26 فیصد عدالتی احاطے میں خواتین کے لیے علیحدہ بیت الخلا نہیں ہیں۔
عدلیہ کے لیے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کی ترقی کی بنیادی ذمہ داری ریاستی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے۔ ریاستی حکومتوں کے وسائل کو بڑھانے کے لیے مرکزی حکومت مرکز اور ریاستوں کے درمیان طے شدہ فنڈز حصہ داری طریقہ کار کے تحت. ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مالی مدد فراہم کرکے. عدلیہ کے لیے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کی ترقی کے لیے مرکزی امداد یافتہ اسکیم کو نافذ کر رہی ہے۔
اس اسکیم کو 94-1993 سے لاگو کیا جا رہا ہے، اور اسے 22-2021 سے 26-2025 تک بڑھا دیا گیا ہے. جس میں 9000 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔ اس میں 5307.00 کروڑ روپے کا مرکزی حصہ بھی شامل ہے۔ عدالتی ہال اور رہائشی کوارٹرز کی تعمیر کے علاوہ اس اسکیم میں اب ضلعی. اور ذیلی عدالتوں میں وکلاء کے لئے ہال، ڈیجیٹل کمپیوٹر روم اور بیت الخلا کمپلیکس کی تعمیر کا بھی احاطہ کیا گیا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…