پونے، 19 جنوری (انڈیا نیریٹو)
غیر ملکی مندوبین جو کہ تاریخی پونے شہر میں منعقدہ جی-20 اجلاس میں شرکت کے لیے آئے تھے،انہوں نے یہاں کے تاریخی مقامات کا دورہ کیا۔ لال محل کے دورے کے دوران، انہوں نے چھترپتی شیواجی مہاراج کی تاریخ سے بھی واقفیت حاصل کی۔
مندوبین کا یہ سفر شنیوار واڑا سے شروع ہوا۔ شنیوار واڑا ہندوستانی ریاست مہاراشٹر کے پونے ضلع میں واقع ایک قلعہ ہے جو 18ویں صدی میں 1746 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ شنیوار واڑا کی شان و شوکت، داخلی دروازے، بہت بڑے کمپلیکس کو مندوبین نے اپنے موبائل فون پر قید کیا۔
یہاں کی تاریخ کے بارے میں جاننے کے شوقین نے گائیڈز سے سوالات بھی کئے۔ اسی جگہ پر علاقے کے قدیم ترین برگد کے درخت کو دیکھنے کے اصرار پر مندوبین نے چند لمحے وہاں بھی گزارے۔ آنے والے مندوبین نے رجسٹر میں لکھا کہ شنیوار واڑا بہت خوبصورت، شاندار اور پرکشش ہے۔ نمائندوں نے تہہ دل سے مبارکباد دی اور انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ایسے تاریخی مقامات کی سیر کا موقع دیا۔
لال محل پہنچنے پر مہمانوں کا روایتی رسم و رواج کے ساتھ استقبال کیا گیا۔ راج ماتا جیجاؤ ماں صاحب اور بال شیواجی مہاراج کے مجسمے کو دیکھنے کے بعد اس کے پیچھے کی تاریخ کے بارے میں بھی معلومات کی، کچھ نے تو محل میں راج ماتا جیجاؤ کی مورتی کے سامنے بھی نمن کیا۔
مندوبین نے آغا خان پیلس کا دورہ کیا اور مہاتما گاندھی کی زندگی کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ انہوں نے گاندھی جی کے بچپن، کستوربا گاندھی کی زندگی، آغا خان محل میں گاندھی جی کی رہائش گاہ کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ نیلم مہاجن نے انہیں اس بارے میں آگاہ کیا اور محل کی تاریخی اہمیت کے بارے میں بھی بتایا۔
اس موقع پر مہمانوں نے چرخہ کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ شہر کے کمشنر وکرم کمار نے اس موقع پر مہمانوں کا شکریہ ادا کیا، ایڈیشنل کمشنر وکاس ڈھاکنے، سب ڈویژنل افسر سنتوش دیشمکھ، محکمہ سیاحت کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر سپریہ کرمارکر، ہیریٹیج کنزرویشن کمیٹی کے چیئرمین چندرکانت دلوی وغیرہ بھی وفد کے ساتھ تھے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…