Categories: بھارت درشن

باغبانی کا شعبہ کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے

<p>
 </p>
<div>
 </div>
<div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">نئی دہلی 10 مئی 2021: کسانوں کی آمدنی میں اضافے کرنے کے لئے باغبانی کے شعبے کے وسیع امکانات اور کردار کو مدنظر رکھتے ہوئے ، حکومت ہند نے، باغبانی کے شعبے کی ترقی کے لئے،2021-22 کے دوران  2250 کروڑ روپے کی رقم مختص کی ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">ملک میں باغبانی کے شعبے کی مجموعی ترقی کو مزید فروغ دینے اور ترقی کے لئے،  زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے، سال 2021-22 کے لئے، مرکزکے ذریعہ اسپانسر شدہ اسکیم ، ’ہارٹیکلچر برائے انٹیگریٹڈ ڈویلپمنٹ‘ (ایم ائی ڈی ایچ) کے لئے،  2250 کروڑروپے کی اضافہ شدہ رقم مختص کی ہے۔ پھلوں ، سبزیوں ، جڑ اور تند والی فصلوں ، مشروم ، مصالحہ ، پھولوں ، خوشبودار پودوں ، ناریل ، کاجو اور کوکو کا احاطہ کرتے ہوئے باغبانی کے شعبے کی صلاحیتوں کا ادراک کرنے کے لئے، وزارت 2014-15 سے ایم آئی ڈی ایچ نافذ کررہی ہے۔ یہ مختص رقم پچھلے سال کی مختص کردہ رقم سے کہیں زیادہ ہے۔ اس مختص رقم کے بارے میں، سالانہ ایکشن پلان تیار کرنے کے لئے، ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">باغبانی کے شعبے میں حکومتی مداخلت اس صورتحال کا باعث بنی ہے جس میں باغبانی کی پیداوار نے ملک میں زراعت کی پیداوار کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ سال 2019۔20 کے دوران ، ملک نے اب تک کی سب سے زیادہ باغبانی کی پیداوار 320.77 ملین ٹن ریکارڈ کی ہے ، جسے 25.66 ملین ہیکٹر رقبے پرکاشت سے حاصل کیا گیا ہے۔ 2020-21ء کے پہلے ایڈوانس تخمینے کے مطابق ، ملک میں باغبانی کی کل پیداوار، 27.17 لاکھ ہیکٹر کے رقبے سے، 326.58 لاکھ میگا ٹن ہونے کا امکان ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">ایم آئی ڈی ایچ نے، باغبانی کی فصلوں کے تحت، رقبے کے اضافے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ سال 2014 – 15 سے 2019 – 20 کے دوران، رقبے اور پیداوار میں، بالترتیب 9 فیصد اور 14فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ مزید یہ کہ ، مشن نے کھیتوں میں بہترین طریقوں کو فروغ دیا ہے جس کی وجہ سے کھیتوں کی پیداوار اور پیداوار میں بہتری آئی ہے۔ ایم آئی ڈی ایچ کے اس اقدام کے نتیجے میں نہ صرف باغبانی کے شعبے میں ہندوستان خود کفیل ہوا ہے بلکہ اس نے صفر بھوک ، اچھی صحت اور تندرستی ، غربت ، صنفی مساوات وغیرہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">تاہم ، اس فصل کی کٹائی کے بعد ہونے والے نقصان اور فصلوں کی کٹائی بعد کے انتظامیہ اور سپلائی چین کے بنیادی میں خلیج کے سلسلے میں، اب بھی بہت سارے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ ہندوستانی باغبانی کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کی زبردست گنجائش موجود ہے جو سال 2050 تک ملک کے 650 ملین میگا ٹن پھلوں اور سبزیوں کی طلب کے تقاضوں کو پورا کرسکتی ہے۔ کچھ نئے اقدامات جیسے پودے لگانے والے مواد کی پیداوار ، کلسٹر ڈویلپمنٹ پروگرام ، ایگری انفرا فنڈ کے ذریعے کریڈٹ پش ، ایف پی او کی تشکیل اور ترویج اس سمت میں درست اقدامات ہیں۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">ملک میں باغبانی کے شعبے کی مجموعی ترقی کو مزید فروغ دینے اور ترقی کے لئے،  زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے، سال 2021-22 کے لئے، مرکزکے ذریعہ اسپانسر شدہ اسکیم ، ’ہارٹیکلچر برائے انٹیگریٹڈ ڈویلپمنٹ‘ (ایم ائی ڈی ایچ) کے لئے،  2250 کروڑروپے کی اضافہ شدہ رقم مختص کی ہے۔ پھلوں ، سبزیوں ، جڑ اور تند والی فصلوں ، مشروم ، مصالحہ ، پھولوں ، خوشبودار پودوں ، ناریل ، کاجو اور کوکو کا احاطہ کرتے ہوئے باغبانی کے شعبے کی صلاحیتوں کا ادراک کرنے کے لئے، وزارت 2014-15 سے ایم آئی ڈی ایچ نافذ کررہی ہے۔ یہ مختص رقم پچھلے سال کی مختص کردہ رقم سے کہیں زیادہ ہے۔ اس مختص رقم کے بارے میں، سالانہ ایکشن پلان تیار کرنے کے لئے، ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">باغبانی کے شعبے میں حکومتی مداخلت اس صورتحال کا باعث بنی ہے جس میں باغبانی کی پیداوار نے ملک میں زراعت کی پیداوار کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ سال 2019۔20 کے دوران ، ملک نے اب تک کی سب سے زیادہ باغبانی کی پیداوار 320.77 ملین ٹن ریکارڈ کی ہے ، جسے 25.66 ملین ہیکٹر رقبے پرکاشت سے حاصل کیا گیا ہے۔ 2020-21ء کے پہلے ایڈوانس تخمینے کے مطابق ، ملک میں باغبانی کی کل پیداوار، 27.17 لاکھ ہیکٹر کے رقبے سے، 326.58 لاکھ میگا ٹن ہونے کا امکان ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">ایم آئی ڈی ایچ نے، باغبانی کی فصلوں کے تحت، رقبے کے اضافے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ سال 2014 – 15 سے 2019 – 20 کے دوران، رقبے اور پیداوار میں، بالترتیب 9 فیصد اور 14فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ مزید یہ کہ ، مشن نے کھیتوں میں بہترین طریقوں کو فروغ دیا ہے جس کی وجہ سے کھیتوں کی پیداوار اور پیداوار میں بہتری آئی ہے۔ ایم آئی ڈی ایچ کے اس اقدام کے نتیجے میں نہ صرف باغبانی کے شعبے میں ہندوستان خود کفیل ہوا ہے بلکہ اس نے صفر بھوک ، اچھی صحت اور تندرستی ، غربت ، صنفی مساوات وغیرہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
 </p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago