بھارت درشن

جموں و کشمیر میں مشروم کی کاشت نوجوانوں میں روزگار کی نئی شکل کے طور پرکیسے ابھر رہی ہے؟

حکومت جموںو کشمیر  انتظامیہ کی جدید ترین تکنیکی مداخلتوں کے ساتھ ساتھ مشروم کے کاشتکاروں کے لیے سبسڈی کے ساتھ، مشروم کی پیداوار میں جموں و کشمیر میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔

قومی زراعت کی ترقی کے پروگرام، راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا کے تحت، مشروم کی کاشت پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے اور مشروم کے کاشتکاروں کو معیاری بیجوں سے لیس کیا جاتا ہے اور انہیں سائنسی کاشت کی تکنیکوں میں تربیت دی جاتی ہے۔

کشمیر کھمبی کی کاشت کے کاروبار میں کامیابی کی سینکڑوں کہانیوں پر فخر کرتا ہے اور انتظامیہ کی 50 فیصد سبسڈی اور تکنیکی علم کاشتکاروں کے درمیان کاشت کو منافع بخش بنا رہا ہے۔

 جموں و کشمیر کی حکومت مشروم کی کاشت کی حوصلہ افزائی اور فروغ کے لیے اسٹیک ہولڈرز پر زور دے رہی ہے، جو نوجوانوں کے لیے ایک ممکنہ کاروباری صلاحیت ہے۔

حالیہ حکومتی مداخلتوں کے ساتھ، جموں شیوالک میں جنگل میں رہنے والوں کو کھمبیوں کو جمع کرنے اور پروسیسنگ کی تکنیکوں، مارکیٹ کے علم کے ساتھ ساتھ مارکیٹ تک رسائی کے بارے میں باضابطہ تربیت اور ہدایات دی جا رہی ہیں، تاکہ ان کی کوششوں سے انہیں ان کا جائز حصہ مل سکے۔

 شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے بٹہ پورہ کے محمد اشفاق ملا نے 2018 میں کھمبیاں اگانا شروع کیں اور اب حکومتی مدد سے اس کا اجر حاصل کر رہے ہیں۔ 38 سالہ زرعی صنعت کار فی الحال مشروم کی کاشت کاری، سپون کی پیداوار اور کھمبی کے خواہشمند کسانوں کی تربیت سے تقریباً 1 لاکھ سے 1.5 لاکھ روپے سالانہ کماتا ہے۔ مالا فی الحال سالانہ 1.5-1.75 کوئنٹل مشروم تیار کر رہے ہیں اور انہیں 250 روپے فی کلو گرام میں فروخت کر رہے ہیں۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago