Categories: بھارت درشن

بھارتی ریلوے کی دوسری ‘ آکسیجن ایکسپریس ‘ لکھنو پہنچی

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>بھارتی ریلوے کی دوسری ' آکسیجن ایکسپریس ' لکھنو پہنچی ، یوپی میں آکسیجن کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا: وزیر ریلوے</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نئی دہلی ، 24 اپریل (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
مائع طبی آکسیجن (ایل ایم او) ٹینکروں سے بھری ہندوستانی ریلوے کی دوسری آکسیجن ایکسپریس ٹرین ہفتہ کے روز بوکارو سے اترپردیش کی دارالحکومت لکھنو پہنچ گئی۔ یہ ٹرین جمعہ کے روز بوکارو سے روانہ ہوئی تھی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیر ریلوے پیوش گوئیل نے ہفتے کے روز ٹویٹ کیا ، " وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں حکومت پورے ملک میں آکسیجن کی فراہمی کے لئے مسلسل اقدامات کررہی ہے۔" اسی تسلسل میں ، دوسری آکسیجن ایکسپریس بوکارو سے لکھنو پہنچ گئی ہے۔ اس سے اتر پردیش میں آکسیجن کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔<span dir="LTR">"</span></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
یہ آکسیجن ایکسپریس اترپردیش میں طبی آکسیجن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے لکھنو سے وارانسی کے راستے بوکارو روانہ ہوئی تھی۔ ٹرین کے سفر کے لیے لکھنوتا وارانسی کے درمیان گرین کوریڈور تیار کیا گیا تھا۔ ٹرین کے ذریعے 270 کلومیٹر اوسطا رفتار 62.35 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتارسے4 گھنٹے 20 منٹ میں اپنی منزل طے کی ۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل جمعرات کے روز ، آکسیجن ٹینکروں سے بھری پہلی آکسیجن ایکسپریس وساکھاپٹنم سے مہاراشٹر روانہ ہوئی تھی۔ ٹرین جمعہ کے روز ناگپور میں تین آکسیجن ٹینکر اتارنے کے بعد ناسک پہنچنے والی ہے۔ ' آکسیجن ایکسپریس ' کے ہر ٹینکر میں 16 ٹن آکسیجن ہوتا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزارت ریلوے کے ترجمان نے بتایا کہ ٹرینوں کے ذریعہ آکسیجن کی آمدورفت طویل فاصلے تک سڑک کے راستے سے تیز ہے۔ ایک دن میں ٹرینیں 24 گھنٹے تک چل سکتی ہیں ، لیکن ٹرک ڈرائیوروں کو آرام کی ضرورت ہوتی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
یہ خوشی کی بات ہے کہ ٹینکروں کی لوڈنگ اور ان لوڈنگ کو آسان بنانے کے لیے ریمپ کی ضرورت ہوتی ہے۔ کچھ مقامات پر روڈ اوور برج (آر او بی) اور اوور ہیڈ سامان<span dir="LTR">(OHE) </span>کی اونچائی کی حدود کی وجہ سے ، سڑک کے ٹینکروں کا استعمال 3320 ملی میٹر اونچائی<span dir="LTR">T1618 </span>ماڈل کو 1290 ملی میٹر اونچی فلیٹ ویگنوں پر رکھنا ممکن تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
گزشتہ سال لاک ڈاون کے دوران بھی ریلوے ضروری اشیا لے کر آیا تھا اور سپلائی چین کو برقرار رکھا اور ہنگامی صورت حال میں بھی قوم کی خدمت جاری رکھی۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago