بھارت درشن

چین کا مقابلہ کرنے کیلئے بنیادی ڈھانچہ سرحدی تیاری کی کلید ہے:وزیر خارجہ

نئی دہلی۔ 8؍ فروری(انڈیا نیریٹو)

  اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ کس طرح سرحدی انفراسٹرکچر کسی بھی ملک کی تیاری کی کلید رکھتا ہے، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ کس طرح ہندوستان-چین سرحد سمیت سرحدوں پر سیکورٹی کا گہرا تعلق ہے۔

انہوں نے کہا کہ  سرحدی علاقے میں بنیادی ڈھانچہ تیار ہورہا ہے۔ہم نے واضح اسٹریٹجک وجوہات کی بنا پر چین کے ساتھ شمالی سرحدوں کے ساتھ بنیادی ڈھانچے کی تیز رفتار ترقی پر توجہ مرکوز کی ہے۔ ہم نے تجارت، توانائی اور دیگر عوامی سطح کے تبادلوں کو بڑھانے کے لیے اپنے دوست ہمسایہ ممالک کے ساتھ تیزی سے سرحدی رابطوں کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی ہے۔

مودی حکومت کی کلیدی توجہ ترقی سے منسلک تعاون کو یقینی بنانا رہی ہے:وزیر خارجہ

وزیر خارجہ  جناب جے شنکر کہتے ہیں 2014 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے مودی حکومت کی کلیدی توجہ ترقی سے منسلک تعاون کو یقینی بنانا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حقائق سب کو دیکھنے کے لیے موجود ہیں۔ 2008-14 کی مدت کے دوران چین کے سرحدی منصوبوں کے لیے مختص بجٹ محض 3000-4000 کروڑ روپے تھا جو اس وقت کئی گنا بڑھ کر 14000 روپے تک پہنچ گیا ہے۔

پارلیمنٹ کے جاری اجلاس کے دوران صحافیوں سے بات چیت کے دوران جناب  جے شنکر  نے کہا کہ ، “2008-14 کے درمیان سڑکیں 3610 کلومیٹر تھیں جو 2014-22 کے درمیان 6806 کلومیٹر تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری افواج کو بہتر طریقے سے تیار کرنے کو یقینی بنانے کے لیے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کیے بغیر کوئی کام نہیں کر سکتا۔

چین نے متعدد مقامات پر خلاف ورزی کی ہے اور تعطل جاری ہے

وزیر خارجہ نے کہا، “ہم اکثر ہند چین سرحد پر اس بحث کا مشاہدہ کرتے ہیں جس میں اپوزیشن کے پوچھے گئے سوالات بھی شامل ہیں، کسی کو یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ ہماری سرحدی تیاریوں میں کیا شامل ہے۔ یہ ہمارے ڈھانچے کا معیار، اس میں شامل ٹیکنالوجی اور اس کی دیکھ بھال ہے۔ جبکہ چین نے متعدد مقامات پر خلاف ورزی کی ہے اور تعطل جاری ہے، دونوں اطراف میں بنیادی ڈھانچہ تیار کیا جا رہا ہے۔

ہندوستانی حکومت نے اس طرح کے بنیادی ڈھانچے کے لیے ایک روڈ میپ تیار کیا ہے جس میں ہر موسم کی سڑکوں کا نیٹ ورک شامل ہے۔ جے شنکر نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا، “یہ صرف ایک مالی وابستگی نہیں ہے جو تیز اور بہتر ترسیل کے لیے وڈا کا عہد ہے۔” پچھلے دو سالوں میں، بی آر او کے بجٹ میں 2500-5000 کروڑ سے دوگنا اضافہ دیکھا گیا ہے جو حال ہی میں پیش کیے گئے یونین بجٹ کے دوران موجودہ مالی سال کے مختص میں سرمایہ بجٹ میں 50 فیصد اضافے کے قریب ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago