جموں و کشمیر میں سیاحت کو فروغ دینے کے حکومتی منصوبے کے ایک حصے کے طور پر، تمام مقامات کو سیاحتی نقشے پر لانے کے لیے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے جموں صوبے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر کے مطابق کل 210 سیاحتی مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے اور مربوط سیاحت کی ترقی کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق جموں صوبے کے لوگ شکایت کرتے تھے اور اب بھی کرتے ہیں کہ یہاں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے حکومتی سطح پر خاطر خواہ توجہ نہیں دی گئی۔
جموں صوبے کے تمام دس اضلاع بشمول پونچھ، راجوری، کشتواڑ، رامبن، ڈوڈا، ریاسی، ادھم پور، سانبہ، کٹھوعہ کو قدرتی حسن اور مذہبی مقامات سے مالا مال علاقوں کی نشاندہی کرکے سیاحت کے نقشے پر لایا جا رہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اس سال سیاحت کے شعبے نے تاریخ رقم کی ہے اور نئے ریکارڈ قائم کیے ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں پیشہ ورانہ خدمات فراہم کرنے والوں اور ماہرین کی مدد سے سیاحتی مقامات پر بہت زیادہ توجہ حاصل ہو رہی ہے۔
سیاحت کے شعبے میں نجی کمپنیوں کی کمیونٹی پارٹنرشپ وقت کی اہم ضرورت ہے۔مرتضیٰ احمد نے کہا کہ بہت سے سیاح جموں صوبے کے سیاحتی مقامات کی طرف متوجہ نہیں ہو سکے کیونکہ یہاں سڑک کا رابطہ اچھا نہیں ہے۔احمد نے کہا، لیکن اب حکومت گزشتہ چند سالوں سے سڑکوں کے رابطوں کو بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ اگر انفراسٹرکچر بہتر ہو جائے تو سیاحوں کی تعداد خود بخود بڑھنے لگے گی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…