Categories: بھارت درشن

جھارکھنڈ: نکسلی سیکورٹی فورسز کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
رانچی، 12 ستمبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
جھارکھنڈ کے 16 سے زائد اضلاع اب بھی نکسلی دہشت گردی کی لپیٹ میں ہیں۔ لیکن جھارکھنڈ پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ گزشتہ ایک سال میں ریاست میں نکسلی سرگرمیوں کو بڑی حد تک روکنے میں کامیاب رہی ہے۔ بڑھتے ہوئے سکیورٹی دباؤ اورانعام کی وجہ سے ماؤ نواز بڑی تعداد میں ہتھیار ڈال رہے ہیں، جس کی وجہ سے ماؤ نواز تنظیم آہستہ آہستہ خود کو درست کرتی ہے، لیکن اب گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پولیس اور سیکورٹی فورسز ریاست میں سرگرم نکسلی اور انتہا پسند تنظیموں کے خلاف مسلسل مہم چلا رہے ہیں۔ پچھلے ایک سال کے دوران جھارکھنڈ کے 24 انعام یافتہ نکسلیوں کی تعدادکم ہوئی ہے۔ اس دوران ریاست کے مختلف اضلاع میں چھ نکسلی مارے گئے، نو کو گرفتار کیا گیا اور نو نے ہتھیار ڈال دیے۔ ان میں سی پی آئی ماؤ نواز کے نکسلی، ٹی پی سی اور پی ایل ایف آئی کے عسکریت پسند شامل ہیں۔ پولیس ہیڈ کوارٹر کے ذرائع نے بتایا کہ اب ریاست میں صرف 138 انعام یافتہ نکسلی باقی رہ گئے ہیں۔ چھ انعام یافتہ نکسلی مارے گئے ہیں۔ پولیس نے نو افراد کو گرفتار کیا ہے۔ جبکہ نو ماؤ نوازوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
قابل ذکر ہے کہ جھارکھنڈ حکومت نے پرشانت بوس سمیت چار نکسلیوں پر ایک کروڑ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔ جس کو لاکھوں انعام والے ٹاپ ماؤ نواز قرار دیا گیا ہے، بشمول پرشانت بوس سی پی آئی ماؤسٹ پولیٹ بیورو ممبر، مسیر بیسرا، مرکزی کمیٹی کے رکن عاصم منڈل اور انیل دا عرف پتی رام مانجھی۔ اس کے علاوہ 135 دیگر نکسلیوں پر 25 لاکھ سے ایک لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 ملک کے 25 انتہائی نکسل سے متاثرہ اضلاع میں سے جھارکھنڈ کے آٹھ اضلاع شامل ہیں۔ مرکزی وزارت داخلہ نے مرکز کی ایس آر آئی اسکیم کے تحت نکسل سے متاثرہ اضلاع کا جائزہ لیا تھا۔ جائزہ کے دوران، وزارت داخلہ کو پتہ چلا کہ ملک بھر میں 90 اضلاع ماضی میں نکسل سے متاثر تھے۔ اب ان اضلاع کی تعداد کم ہوکر 70 رہ گئی ہے۔ ماؤ نواز سرگرمیوں کے مطابق مرکزی وزارت داخلہ نے ضلع گڑھوا کو ڈسٹرب ضلع کے زمرے میں رکھا ہے۔ ماضی قریب میں گڑھوا ضلع کے بوڑھا پہاڑ میں نکسلی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ جھارکھنڈ کے آٹھ اضلاع ملک کے 25 انتہائی نکسلی متاثرہ اضلاع میں شامل ہیں۔ جھارکھنڈ کے 16 نکسلی متاثرہ اضلاع میں رانچی، بوکارو، چترا، دھنباد، مشرقی سنگھ بھوم، گڑھوا، گریڈیہہ، گملا، ہزاری باغ، لاتیہار، لوہردگا، پلامو، سرائی کیلا-خرساوان، مغربی سنگھ بھوم شامل ہیں۔ جبکہ 8 انتہائی نکسلی متاثرہ اضلاع میں چترا، گریڈیہ، گملا، کھونٹی، لوہردگا، لاتیہار، سرائی کیلا-خرساوان، مغربی سنگھ بھوم شامل ہیں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago