سری نگر، 26؍ اگست
اس سال سیاحوں کی بڑی آمد کے بعد کشمیر کے سیاحتی کاروباری سے کافی مطمئن ہیں کیونکہ وادی میں پورے ملک سے سیاحوں کی بڑی تعداد میں آمد ہوئی ہے۔
دنیا کے دیگر حصوں سے بھی سیاحوں کی اچھی خاصی تعداد آئی ہے جس سے سب کو بہت فائدہ ہوا ہے۔ کئی سالوں کے بعد سیاحت کی صنعت اتنا زبردست کاروبار کر رہی ہے کہ ہوٹلوں، ہاؤس بوٹس اور گیسٹ ہاؤسز کی بکنگ فُل ہوچکی ہے۔
اقتصادی نقطہ نظر سے، سیاحت کو ایک ایسا اعزاز سمجھا جاتا ہے جو براہ راست یا بالواسطہ طور پر ہزاروں لوگوں کے لیے روزگار پیدا کرتا ہے۔ لہذا سیاحت کے تمام کھلاڑیوں بشمول ہوٹلرز، ہاؤس بوٹ مالکان، اور شکارا مالکان کو اس سال سیاحوں کی جانب سے زبردست رسپانس ملا ہے۔
اس کے نتیجے میں ان کی توقعات سے بھی زیادہ زبردست کاروبار ہوا ہے۔ پچھلے کچھ سالوں سے سیاحت کے ان تمام کھلاڑیوں کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا کیونکہ آرٹیکل 370 اور 35A کو منسوخ کیے جانے کے بعد وادی کا ماحول کافی پریشان تھا۔
اس کے بعد کووڈ نے جموں و کشمیر سمیت پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور اس نے سیاحت کی صنعت کو بھی بری طرح متاثر کیا۔ لیکن اس سال سیاحوں کی ایک بڑی آمد وادی میں بہت جلد پہنچ گئی۔
صرف چند ہفتوں میں لاکھوں سیاح ٹیولپ باغات میں داخل ہو چکے ہیں۔ لہٰذا اس بڑی آمد کی مدد سے سیاحت کی صنعت سے جڑے تمام شعبوں نے اپنی روزی کمائی ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…